اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے ایک مرتبہ پھر اپنے اس عہد کو دہرایا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ سنگ پریوار اور ہندوستانی میڈیا کے دباو میں آکر کسی بھی صورت مسئلہ کشمیر کے حل کی مانگ سے دستبردار نہیں ہونگے۔ آج ٹاون ہال شوپیاں میں پارٹی کارکنوں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا اب یہ بات سو فیصدی درست ثابت ہوچکی ہے کہ بی جے پی نہ صرف جموں کشمیر کے سیاسی تنازعے کے حل سے منکر ہو رہی ہے بلکہ ہندوستانی مسلمانوں کو ستانے کا کوئی بھی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح یو پی میں گزشتہ دنوں سنگ پریوار کے ایک سرکردہ لیڈر نے یہ کہتے ہوئے کہ مسلمانوں نے ہندوستان کو پہلے ہی ایک ہزار سال تک غلام بنا کے رکھا لہٰذا اُن کے بقول اسلامی شدت پسندی سے نپٹنے کے لئے وہ 15,000 ہندو ملٹنٹوں کی پرایؤیٹ فوج بنا رہے ہیں، اُسکے ردِعمل میں نا ہی سرکار اور نا ہی کسی اور نے جو مجرمانہ خاموشی اختیار کی اُس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہندوستان کے مسلمان کس قدر غیر محفوظ ہیں، اب آر ایس ایس یہاں تک کہنے سے ہچکچاتی نہیں ہے کہ اسلامی مدارس میں فارسی اور عربی کے بجائے ہندی زبان میں پڑھائی ہونی چاہئیے۔ کشمیر میں بی جے پی کے قصیدے پڑھنے والوں کی آنکھیں صدر پرنب مکھرجی کے اس انکشاف کے بعد کھل جانی چاہئیے جس میں اُنہوں نے بابری مسجد کے انہدام کو ہندوستان کے چہرے پر بد نما داغ قرار دیا تھا۔ وہ لوگ جو اب بھی بی جے پی کی باہوں میں کھیلنے کے لئے بے تاب ہیں نہ معلوم کیوں جان بوج کر یہ نہیں سمجھ رہے ہیں کہ پرنب مکھرجی کے انتباہ کے باوجود بی جے پی کے سینئر رہنما سبرا منیم سوامی اسی سال بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانے کا کھلے عام اعلان کر رہے ہیں۔