اسلام ٹائمز۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان درانی کا علمائے کرام کے ساتھ تضحیک آمیز رویہ، علماء کو کئی گھنٹے انتظار کرایا، پولیس سربراہ کے غرور و گھمنڈ اور عوامی مسائل میں عدم دلچسپی پر عوام حلقوں میں شدید غم و غصہ، صوبہ کے پولیس سربراہ کا اگر یہ حال ہے تو باقی پولیس عوام کے ساتھ کیا رویہ اختیار کرتی ہو گی، عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ تفصیلات کے مطابق شیعہ علماء کونسل صوبہ خیبر پختونخوا کے وفد کو آئی جی خیبر پختونخوا ناصر درانی نے 8 مارچ کو دن گیارہ بجے ملاقات کے لئے بلایا، چار گھنٹوں انتظار کی زحمت دی گئی، وفد میں صوبہ بھر سے شیعہ علماء کونسل کے آٹھ علمائے کرام شامل تھے، وفد کی سربراہی شیعہ علماء کونسل کے صوبائی صدر علامہ حمید امامی کر رہے تھے۔ علامہ حمید امامی کا اسلام ٹائمز کے ساتھ گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ تبدیلی کا نعرہ لگانے والی عمران خان کی حکومت کے پولیس سربراہ کا یہ رویہ عوام کے لئے ناقابل قبول ہے، عوامی مسائل سے لاتعلقی اور عدم توجہ کے خلاف علماء بھرپور احتجاج کریں گے۔ پولیس سربراہ کے دفتر میں موجود اہلکاروں کا رویہ انتہائی ناروا تھا، جنہوں نے علمائے کرام کو بیٹھنے کے لئے کرسیاں تک نہ دیں اور کہا گیا کہ دفتر میں کرسیوں کی کمی ہے، جس پر علماء وفد نے ملاقات سے انکار کرتے ہوئے بائیکاٹ کیا۔ علامہ حمید امامی نے عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے پولیس سربراہ جو عوامی ٹیکس پر پلتا ہے اس کے ناروا روئیے پر سرزنش کی جائے۔