اسلام ٹائمز۔ نمائندہ ارنا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر سرحدی امور نے پاک ایران سرحدی صورتحال پر اطمینان کا اظهار کرتے هوئے کها هے که هم ایران کیساتھ اپنی سرحدوں پر مطلوبہ سیکورٹی کی فراهمی کیلئے کسی بهی کوشش سے دریغ نهیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظهار 'عبدالقادر بلوچ' نے ارنا کے نمائندے کو خصوصی انٹریو دیتے هوئے کیا۔ پاکستانی وزیر نے ایسے وقت میں یہ بیان دیا هے جب اسلامی جمهوریہ ایران کے صدر 'حسن روحانی' پاکستان کے دو روزه سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ رهے هیں۔ صدر روحانی کے همراه اعلی سطحی وفد بالخصوص وزیر داخلہ 'عبدالرضا رحمانی فضلی' اور پاکستانی صوبه بلوچستان سے ملحقه ایرانی صوبے سیستان بلوچستان کے گورنر جنرل 'علی اوسط هاشمی' هوں گے۔ ارنا کے نمائندے کیساتھ گفتگو کرتے هوئے پاکستانی وزیر سرحدی امور نے ایران اور افغانستان کیساتھ موجوده طویل سرحدوں کا ذکر کرتے هوئے کها که ماضی که بنسبت ایران اور پاکستان کی سرحدی صورتحال بهتر هے اور یقینا ایران بهی افغانستان کیساته اپنی سرحدوں کی صورتحال کو بهتر کیا هوگا. انهوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ایران کیساتھ مشترکہ سرحدی امن و امان کے حوالے سے موثر اقدامات کرے گا کیونکہ هماری لئے مشترکہ سرحد پر سیکورٹی کی صورتحال اهمیت کی حامل هے. عبدالقادر بلوچ نے مزید کها که اسلامی جمهوریه ایران اور پاکستان کے درمیان سرحدی امور پر تعاون کو وسعت دینے سے مشترکه بارڈر پر امن و امان کی صورتحال بهی بهتر هوجائے گی. انهوں نے کها که ایران اور پاکستان کے درمیان هرگز علاقائی تنازعہ یا نظریاتی اختلافات نهیں هے بلکہ دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان گهرے ثقافتی، مذهبی اور علاقائی مشترکات موجود هیں جس سے دونوں ممالک کو همیشه قریب لانے میں مدد ملتی هے. پاکستانی وزیر سرحدی امور نے ایران،پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی سیکورٹی اور معاملات کیلئے باهمی تعاون کو جاری رکهنے کی ضرورت پر زور دیا.