اسلام ٹائمز۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور واپڈا کے ظلم و ستم، لوڈ شیڈنگ، بھتہ خوری، ناجائز جرمانوں، اوور بلنگ کے خلاف شہر بھر میں شٹرڈاؤن پہیہ جام ہڑتال کی گئی۔ مرکزی انجمن تاجران اور آل پارٹیز کے اپیل پر ہونے والی اس ہڑتال میں شہر بھر کی دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے۔ شہر کے مرکزی بازاروں میں عوام نے احتجاجی جلوس نکالے، جو چوگلہ کے مقام پر احتجاجی مظاہروں میں بدل گئے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ کہ واپڈا ڈیرہ کو دس دن کی مہلت دینے کے باوجود انہوں نے اپنے اصلاح احوال کیلئے کچھ نہ کیا۔ تنگ آمد بجنگ آمد آج تاجر برادری اپنا کاروبار زندگی معطل ہونے اور عوام کے دکھ درد کو دیکھتے ہوئے احتجاج پر مجبور ہے۔ انہوں نے حکومت وقت کے نمائندوں، ضلعی انتظامیہ کی مسلسل چشم پوشی اور مجرمانہ غفلت پر بھی افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ عوامی اور قومی اسمبلی کے نمائندوں کو سانپ سونگھ گیا ہے۔ وہ مفادات کی خاطر اپنی عوام کو دربدر کی ٹھوکر کھانے پر مجبور کر رہے ہیں۔ تین سال سے ہمارے ایم این اے کی لوگوں نے شکل تک نہیں دیکھی۔ گیس کے ترقیاتی کام ٹھپ ہیں۔ گنے کے زمینداروں کو ادائیگیاں نہیں کی جا رہی۔ واپڈا کے ظلم و ستم انتہائی درجے کو چھو رہا ہے۔ سردی کے دنوں میں بارہ سے اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی رہی۔ گرمیوں میں کیا حال ہوگا، اس کا تصور کرکے بھی روح کانپتی ہے۔ مقررین نے کہاکہ بھتہ خوری اور اوور ریڈنگ ختم نہیں کی جاتی۔ ناجائز جرمانوں کے سلسلے کو نہیں روکا جاتا، تو آج کا مظاہرہ جو پرامن ہے کل کو اس کے پرامن ہونیکی کوئی گارنٹی نہیں دی جا سکتی۔