اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کاروانِ اسلامی کی خصوصی دعوت پر جہاں الشیخ سید عمر الجیلانی المکی، الشیخ سید نور الدین حسن زینی، شیخ عمر الھادی جو ابھی وادی کشمیر کے دورے پر ہیں اور جہاں پچھلے دنوں انٹرنیشنل شاہِ جیلان کانفرنس سے خطاب کیا وہیں پر آج علماء کرام کی موجودگی میں شیخ سید عمر الجیلانی اور انکے ساتھیوں نے شیخ حمزہ مخدومیؒ کے آستانہ عالیہ پر نماز ظہر کے موقع پر حاضری دی، اس موقع پر متولیان زیارت نے شیخ سید عمر جیلانی اور انکے ساتھیوں کا والہانہ استقبال کیا، آستانہ عالیہ پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرزمین کشمیر اولیاء کرام کے فیض و نظر میں ہیں اور یہی وجہ ہے کہ بے شمار تکلیفوں کے باوجود بھی اہلیان کشمیر کھڑے ہیں، انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں اہلسنت کا عقیدہ دراصل انہیں اولیاء کرام کا وہ مشن ہیں جس پر وہ پوری زندگی کاربند رہے، انہوں نے مجاورین زیارت اور زائرین سے کہا کہ وہ عقیدت و احترام کے ساتھ ان بارگاہوں میں حاضری دیا کریں کیونکہ انہی اولیاء کاملین کے درباروں سے آج بھی روحانی فیض و برکت حاصل ہوتی ہے، شیخ سید عمر الجیلانی نے کہا کہ اسلام ایک پُرامن مذہب ہے اور اس میں ہر ایک کی امان و حفاظت یقینی بنائی گئی ہے۔اس دوران انہوں نے ذرائع ابلاغ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو فکری طور ایک ہونا پڑے گا تبھی جاکر ان سبھی قوتوں کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے جو مسلمانوں کو گرہوں اور فرقوں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں، ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ داعش اور اس جیسی دوسری تنظیموں کا اسلام کے اندر کوئی جواز نہیں ہے اور فی الوقت یہ سبھی تنظیمیں غیر شرعی اور غیر اسلامی ہیں، انہوں نے فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے کہا کہ یہ دونوں معاملات عرب دنیا کے زیر نظر ہیں اور عنقریب یہ لوگ مصیبتوں اور پریشانیوں سے آزاد ہونگے۔ انہوں نے ریاست کے علماؤں سے اپیل کی کہ وہ اہلسنت والجماعت کی ترویج کی خاطر ایک ہوجائیں کیونکہ جس طرح سے اہل اسلام کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں اسکو دیکھتے ہوئے اتحاد و اتفاق وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔