اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ کو اُس وقت کئی چوٹیں آئیں جب اننت ناگ کشمیر میں مخلوط سرکار کی پالیسیوں کے خلاف انہوں نے احتجاجی مارچ نکالنے کی کوشش کی۔ اس سے قبل پارٹی کے سینکڑوں کارکن لالچوک اننت ناگ میں جمع ہوئے اور ریاست میں کمپوزٹ ٹاون شپ اور سینک کالنیوں کے قیام، غیر ریاستی باشندوں کو عارضی رہائش گاہیں فراہم کرنے اور انڈسٹریل پالیسی کے خلاف زوردار احتجاج شروع کیا۔ اس دوران پولیس کی بھاری جمعیت نے حرکت میں آکر مارچ کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔ تاہم مظاہرین کی طرف سے شدید مزاہمت کے بعد پولیس نے طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں انجینئر رشید سمیت چار کارکن زخمی ہوگئے۔ پولیس نے انجینئر رشید کو زخمی حالت میں ہی کارکنوں سمیت اننت ناگ تھانے میں بند کیا تاہم عدالت کی مداخلت کے بعد ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے تھانے جاکر انجینئر رشید کا طبی معائنہ کیا۔ بیان کے مطابق اگرچہ معائنہ کے بعد ڈاکٹروں نے اُنہیں مزید علاج کیلئے ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کرنے کی صلاح دی لیکن پولیس نے اُنہیں ہسپتال منتقل کرنے کی اجازت نہیں دی۔