اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال 32ویں روز میں داخل ہو گئی ہے۔ لانگ مارچ کی کال کے بعد پاکستان بھر سے مختلف علما و ذاکرین اور سیاسی و مذہبی شخصیات نے ایم ڈبلیو ایم کی مرکزی قیادت سے رابطے شروع کر دیے ہیں اور یقین دلایا ہے کہ ظلم و بربریت کے خلاف جاری اس تحریک کی کامیابی کے لیے بھرپور افرادی قوت کے ساتھ آپ کی ایک آواز پر میدان میں حاضر ہوں گے۔ ملت تشیع کی طرف سے علامہ ناصر عباس کی صحت کے متعلق تشویش بھی پائی جاتی ہے اور کچھ بزرگ علما اور قوم کی قد آور شخصیات نے ایم ڈبلیو ایم کے قائد سے بھوک ہڑتال ختم کرنے کی درخواست بھی کی ہے، تاہم علامہ ناصر عباس نے کہا کہ وہ حق کا پرچم لے کر نکلیں ہیں جو کبھی سرنگوں نہیں ہوتا۔ میرے لیے میری صحت سے زیادہ اہم میری قوم میری ملت اور میرا وطن پاکستان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر نے علامہ راجہ ناصر عباس کا کیمپ میں چیک اپ کیا، اور ان کی صحت کو غیر تسلی بخش قرار دیا گیا ہے۔