اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو کئی برسوں سے مبینہ طور پر جبری لاپتہ کئے گئے افراد کو 2 فروری تک بازیاب کرا کے پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں مبینہ جبری لاپتہ ہونے والے افراد کی بازیابی سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران لاپتہ افراد کے ورثا کے وکلا نے مؤقف اختیار کیا کہ سادہ لباس پولیس اہلکار آتے ہیں اور شہریوں کو اٹھا کرلے جاتے ہیں، پولیس اہلکاروں کی گاڑیوں پر نمبر پلیٹس بھی نہیں لگی ہوتی، حراست میں لیے جانے والے شہری کئی سال سے غائب ہیں، عدالت سے درخواست ہے کہ انہیں بازیاب کرایا جائے اور اگر لاپتہ ہونے والے شہری کسی جرم میں ملوث ہیں، تو عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ سماعت کے دوران عدالت نے پولیس کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق رپورٹ پیش نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہارکیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو حکم دیا کہ دو فروری تک لاپتہ افراد کو بازیاب کرا کر پیش کیا جائے۔