اسلام ٹائمز۔ پاکستانی پارلیمنٹیرینز نے فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے ایران سے کردار ادا کرنے کی استدعا کر دی۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کہتے ہیں کہ پاکستان سے تعلقات کو کسی اور کے تعلق پر قربان نہیں کریں گے، سعودی عرب ایران کو خطے سے بےدخل کرنے کی پالیسی ترک کر دے تو تعلقات بہتر ہوجائیں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یمن پر پاکستان نے جنگ کی بجائے امن کا راستہ اختیار کیا، ہم سب کو یہی کرنا ہے، وقتی ضرورتوں نے دنیا کو اپنی سوچ بدلنے پر مجبور کر دیا، جواد ظریف نے کہا کہ گیس پائپ لائن پر ایران تیار ہے، پاکستان کا انتظار ہے، بھارت سے تعلقات پاک ایران تعلقات پر کبھی اثر انداز نہیں ہوں گے، جواد ظریف نے کہا کہ دین کے نام پر گلے کاٹنے والے اسلام نہیں بلکہ کسی اور کی خدمت کر رہے ہیں، یمن کا مسئلہ بمباری سے حل نہیں ہوگا، ہر یمنی کے ہاتھ میں کلاشنکوف ہے، یمن مسئلہ کے لئے چار نکاتی حل پیش کیا، لیکن سعودی عرب نے مسترد کر دیا۔ جواد ظریف نے کہا کہ ایران کی حکومت سے لیکر عوام تک ہر کوئی پاکستان کیساتھ مضبوط اور بامعنی تعلقات چاہتا ہے، فلطسطین میں سنی مسلمانوں کی حمایت کرنے پر امریکہ ایران کا دشمن ہوا۔ایرانی وزیر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ امریکی کانگریس ایٹمی معاہدے کی مخالفت نہیں کریگی، سلامتی کونسل کی قرارداد امریکی کانگریس کی مخالفت کی پابند نہیں ہے، مسئلہ کشمیر کے حل میں اگر ایران کا کوئی کردار ہے تو ہمیں خوشی ہوگی، امریکہ کا دفاعی بجٹ 10 ملکوں کے برابر ہے، لیکن ہر امریکی کے چہرے پر خوف کے اثار نمایاں ہیں۔ جواد ظریف نے کہا کہ فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے ہر ممکن کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں، کسی کی ہار کو اپنی جیت سمجھیں گے تو مسائل کبھی حل نہیں ہوں گے، سعودی عرب، کویت، عراق اور پاکستان کی سلامتی کو خطرہ ایران اپنی سلامتی کو خطرہ سمجھتا ہے، سعودی عرب نے ایٹمی مذاکرات کو ناکام بنانے کیلئے 150 ملین ڈالر کی اشہتاری مہم چلائی، اب بھی کچھ پڑوسی ممالک ایٹمی مذاکرات کو ناکام بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں، سعودی عرب ایران کیخلاف دہشتگردوں کو فنڈنگ بھی کر رہا ہے، بیروت میں ایرانی کلچر سنٹر پر حملہ بھی سعودی مدد سے ہوا، امریکہ سے کوئی اچھے تعلقات نہیں، فقط ایک مسئلہ حل ہوا ہے، پاکستان سے تعلقات کو کسی اور کے تعلق پر قربان نہیں کریں گے۔محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ایران کو خطے سے بےدخل کرنے کی پالیسی ترک کر دے تو تعلقات بہتر ہوجائیں گے، سعودی عرب سے ہمیشہ اچھے تعلقات چاہیے لیکن مثبت جواب نہں ملا، سعودی عرب نے ایٹمی مذاکرات کو ناکام بنانے کیلئے 150 ملین ڈالر اشتہاری مہم پر صرف کئے۔ جواد ظریف نے کہا کہ داعش کا فتنہ افغانستان میں داخل ہوچکا ہے، اس فتنے کو نہ روکا گیا تو پوری دنیا غیر محفوظ ہوجائیگی، انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کو جشن آزادی کے موقع پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، 35 سال کی پابندی سے ایرانی کو قوم نہیں جھکایا جاسکا، ایران ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کا خواہش مند نہیں تھا۔ قبل ازیں ممبران کمیٹی کی اکثریت نے جواد ظریف سے فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کی استدعا کی۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی امور خارجہ اویس لغاری نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان مثالی تعلقات ہیں، پابندیوں کے خاتمہ سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری آئیگی، پابندیوں کے خاتمے سے ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات فروغ پائیں گے، پاکستان کی حکومت ایران کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمت دیتی ہے۔ اویس لغاری نے کہا کہ ایٹمی معاملے پر کامیاب معاہدہ ایران کی قائدانہ صلاحتیوں کو مظہر ہے، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایران نے عالمی طاقتوں سے معاہد ہ کرکے نہ ممکن کو ممکن بنا دیا۔