اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء و سابق ڈپٹی سپیکر قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان جمیل احمد، امجدحسین ایڈووکیٹ، ظفراقبال، جاوید حسین اور دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) گلگت میں حالات خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے اس کی زندہ مثال مسلم لیگ (ن) کے غنڈوں کی طرف سے شاہین ہوٹل پر حملہ ہے۔ یہ حملہ حافظ حفیظ الرحمن کی ایماء پر کیا گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے گلو بٹوں کا سرعام ہوٹل پر حملہ ایک کھلی دہشت گردی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعلٰی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن اقتدار کے نشے میں اتنا مست ہو چکا ہے کہ وہ اپنے کرایے کے غنڈوں کے ذریعے لوگوں کو ڈرا دھمکا رہا ہے۔ اس دہشت گردی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اُنہوں نے کہا یہ ایک معمولی واقعہ تھا، شام کو چھوٹے بچوں کی لڑائی ہوئی تھی جسے حل کیا گیا تھا لیکن صبح سحری کے ٹائم مسلم لیگ (ن) کے غنڈوں نے میرے ہوٹل پر حملہ کر کے مسافروں کو یرغمال بنانے کی کوشش کی۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی آر کے لئے درخواست دینے کے باوجود پولیس ایف آئی آر درج نہیں کر رہی ہے۔ ضلعی انتظامیہ بھی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ دے رہی ہے، ضلعی انتظامیہ ایف آئی آر درج کرنے کی بجائے ہمارے اوپر دباو ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ہماری طرف سے ایف آئی آر میں باقاعدہ نام نشاندھی کرنے کے باوجود پولیس ہمارے خلاف کاروائی کر رہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ایف آئی آر وزیراعلٰی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن کے خلاف کاٹی جائے۔ اگر ضلعی انتظامیہ نے وزیراعلٰی کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی تو ہم بھی قانون سے تعاون نہیں کرینگے اور وزیراعلٰی کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے دم لیں گے۔