اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر باراک اوبامہ نے وزیراعظم نوازشریف کو لندن میں پیغام پہنچایا ہے کہ امریکی حکام کو کیلیفورنیا حملوں میں ملوث خاتون تاشفین کی لال مسجد کے خطیب مولوی عبدالعزیز کے ساتھ تصاویر ملی ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف سے امریکی اہلکار نے لندن میں ملاقات کی اور امریکی اہلکار کے ساتھ ملاقات کیلئے وزیراعظم نوازشریف نے وطن واپسی کیلئے ایک دن تاخیر بھی کی۔ امریکی اہلکار نے وزیراعظم نوازشریف کو تاشفین کے پاکستان میں رابطوں سے متعلق آ گاہ کیا کہ امریکی حکام کو کیلیفورنیا واقعہ کی تفتیش کے دوران تاشفین کی مولوی عبدالعزیز کے ساتھ تصاویر ملی ہیں۔ امریکی اہلکار سے ملاقات کے بعد وزیراعظم نوازشریف سےوزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف نے ملاقات کی اور اس میٹنگ کے دوران ملک میں جاری دہشتگردی کیخلاف آپریشن تیز کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے۔اس سے قبل امریکی ٹی وی چینل سی این این نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ تاشفین کا تعلق کالعدم تنظیم دولت اسلامیہ عراق و شام (داعش) سے ہے اور وہ پاکستان سے تعلق رکھتی ہے۔ تاشفین سے متعلق یہ بھی انکشاف سامنے آ یاہے کہ اس کا تعلق پاکستان کے صوبے پنجاب کے نواحی علاقے کروڑ سے ہے۔ تاشفین 25 سال قبل پاکستان سے سعودی عرب چلی گئیں تھی، جس کے بعد وہ 2010 میں پاکستان آئیں اور میڈیکل کی ڈگری مکمل کی اور واپس سعودی عرب چلی گئیں۔واضح رہے کہ کیلیفورنیا کے شہر سین برنارڈینو کے علاقے واٹر مین ایونیو میں واقع معذوروں کی بحالی کے مرکز میں فائرنگ سے 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جس کے بعد امریکی سکیورٹی اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے تاشفین اور رضوان کو دوران کارروائی ہلاک کر دیا تھا۔