اسلام ٹائمز۔ ٹیریٹوریل آرمی اہلکار کے ہاتھوں 3 شہریوں کی مبینہ گمشدگی کے خلاف منگل کو لاپتہ شہریوں کے بال بچوں، رشتہ داروں اور دیگر لوگوں نے ترہگام کپوارہ میں ہڑتال کے دوران زوردار احتجاجی مظاہرے کئے اور کپوارہ کرناہ شاہراہ پر دھرنا دیکر گاڑیوں کی آمد و رفت کئی گھنٹوں تک مسدود کردی۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ اگر لاپتہ شہریوں کو بازیاب نہیں کرایا گیا تو وہ احتجاجی مہم چھیڑ دیں گے۔ درد پورہ کرالہ پورہ کے دو لاپتہ شہریوں کیساتھ ترہگام کا علی محمد شیخ بھی اسی دن سے لاپتہ کردیا گیا جس دن غلام جیلانی اور میر حسین کو لاپتہ کیا گیا۔ منگل کو علی محمد کے آبائی گاﺅں ڈولی پورہ، جو ترہگام سے ایک کلو میٹر دور ہے، کے لوگ بڑی تعداد میں جلوس کی صورت میں ترہگام پہنچے اور انہوں نے کپوارہ کرالہ پورہ سڑک پر ٹائر جلاکر دھرنا دیا۔ لوگو ں کا مطالبہ تھا کہ ٹریٹوریل فوجی اہلکار کے ہاتھوں تین مقامی شہری لاپتہ کرنے کے بعد آج ان کے بارے میں کوئی اتہ پتہ نہیں ہے۔ علی محمد شیخ کے رشتہ داروں نے بتایا کہ وہ ان کی سلامتی کے حوالے سے سخت فکر مند ہیں اور اس کے گھر والے اب ذہنی کوفت کے شکار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 28 روز گزرنے جانے کے بعد علی محمد شیخ کے لاپتہ ہونے کے سلسلے میں کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔