اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ کے چیئرمین نعیم احمد خان نے کہا ہے کہ قتل و غارتگری اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے ہیں، کشمیری عوام اُن مذاکرات پر یقین نہیں رکھتے ہیں جو محض رسمی ہوں بلکہ ہم نتیجہ خیز بات چیت کی حمایت کرتے ہیں جن کا مدعا و مقصد تنازعہ کشمیر کا حل تلاش کرنا ہو۔ پلوامہ میں ایک تقریب کے دوران نعیم احمد خان نے شہید امیس احمد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے شہداء حق خودارادیت کے پیدائشی حق کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا ”ہم مذاکرات کے مخالف نہیں ہیں بلکہ ہمارا پختہ یقین ہے کہ اخلاص پر مبنی بات چیت سبھی مسائل اور تنازعات کو حل کرسکتی ہے“۔ انہوں نے تاہم کہا ”ہم مذاکرات برائے مذاکرات پر یقین نہیں رکھتے ہیں“۔ انہوں نے کہا ”اگر کشمیری عوام کو اعتماد میں لیکر بات چیت کی جائے تو اس سے یقینی طور پر نتائج بر آمد ہوسکتے ہیں بصورت دیگر یہ وقت کا زیاں ہے اور اس سے کوئی بھی ٹھوس نتیجہ حاصل نہیں ہوسکتا ہے“۔ نعیم احمد خان نے کہا ”ہم بھارت اور پاکستان کے آپسی تعلقات کی بہتری کیخلاف نہیں ہیں لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ جب تک تنازعہ کشمیر موجود ہے نئی دہلی اور اسلام آباد کے مابین تعلقات میں بہتری نہیں آسکتی ہے اور نہ جنوب ایشیائی خطے کے اندر استحکام، امن اور ترقی کے دروازے کھل سکتے ہیں“۔ انہوں نے کہا کہ چار روز تک مسلسل ہڑتال کرکے اہل پلوامہ نے یہ ثابت کیا کہ یہاں کے لوگ شہداء کے مشن کے ساتھ ہیں اور اس کی رکھوالی کیلئے کوئی بھی قدم اٹھا سکتے ہیں۔ دریں اثناء نعیم احمد خان نے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئر مین محمد یاسین ملک اور ان کے ساتھیوں کیخلاف من گھڑت کیس تیار کرنے اور اُن کی سینٹرل جیل منتقلی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔