اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ خیالات کے اظہار کی آزادی، بنیادی جمہوری اقدار اور اصولوں میں شامل ہے جس کے بغیر جمہوریت کا تصور ہی محال ہے مگر ہمارے اس بدقسمت خطے میں مقہور اور مجبور عوام کو اپنی رائے کے اظہار کی بھی اجازت نہیں ہے اور ظلم و جبر کے خلاف آواز بلند کرنا ایک بڑا جرم مانا جاتا ہے۔ یہاں کے عوام 1947ء سے ہی ظلم و جبر اور سرکاری بربریت کا شکار ہیں اور اُن کے بنیادی حقوق کو بڑی ڈھٹائی کے ساتھ پامال کیا جاتا ہے۔ سچ بات کہنے والے کے لیے ایسے سیاہ قوانین وضع کیے گئے ہیں کہ سالہا سال تک اُس کو پس زندان رکھنے کا جواز پیدا کیا گیا ہے۔ مسرت عالم پر اکتیسواں حکمِ نظر بندی عائد کرنے سے واضح ہوتا ہے کہ عدالتی احکامات کو ردی کاغذ سمجھ کر ٹوکری کی رد کیا جاتا ہے او ر عدلیہ کے ساتھ ہورہے اس حشر کا مشاہدہ کرنے کے باوجود، جج موصوف کوئی مؤثر اور ٹھوس اقدام لینے میں لیت و لعل سے کام لے رہے ہیں اور اس طرح عدل و انصاف کا گلا گھونٹنے میں سرکاری انتظامیہ اور پولیس تمام حدود پار کر چکی ہے۔