Quantcast
Channel: اسلام ٹائمز - مقبول ترین عناوین :: مکمل نسخہ
Viewing all articles
Browse latest Browse all 31684

تبلیغی جماعت کے تعلیمی اداروں میں داخلہ پر پابندی، 50 سے زائد مفتیوں کا خیر مقدم

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ تنظیم اتحاد امت پاکستان کے شریعہ بورڈ سے منسلک 50 سے زائد مفتیان کرام نے تبلیغی جماعت کی تعلیمی اداروں میں داخلے پر پابندی کو خوش آئند قرار دے دیا ہے اور حکومت پنجاب کے اس بیان کو بھرپور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کو تعلیم پر ہی توجہ دینی چاہیے ناکہ فرقہ واریت، انتہا پسندی، لسانیت اور دہشتگردی کو فروغ دینے پر، کیونکہ ماضی میں ایسے دہشتگردی کے واقعات وقوع پذیر ہوئے ہیں جن کا تعلق تبلیغی جماعت کے بعض نادان دوستوں سے ثابت ہے کیونکہ تعلیمی اداروں میں تبلیغی سرگرمیوں کی وجہ سے دہشتگرد فائدہ اٹھانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، جس سے بعد میں قوم کو دہشتگردی کے سانحات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ اس لئے تعلیمی اداروں میں فرقہ واریت پر مبنی کوئی سرگرمی نہیں ہونی چاہیے۔ اس لیے اس فیصلے سے ان شاء اللہ تعلیمی اداروں کا ماحول بہتر ہوگا۔ ویسے بھی تعلیمی اداروں کو صرف اور صرف تعلیمی سرگرمیوں پر ہی توجہ مرکوز رکھنی چاہیے نہ کہ سیاسی اور فرقہ وارنہ سرگرمیوں پر نوجوان نسل کا وقت ضائع کیا جائے۔دوسری طرف دیکھا جائے تو فرقہ وارانہ سوچ کوئی رخ بھی اختیار کر سکتی ہے، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ طلباء وطالبات کو کم عمری کی وجہ سے انتہا پسندی، دہشتگردی اور لسانیت جیسے گھناؤنے جرائم میں ملوث کرنا آسان کام ہوتا ہے کیونکہ دوران تعلیم طلباء وطالبات کے ذہن پختہ نہیں ہوتے اس لیے ریسرچ نے بھی یہ ثابت کیا ہے کہ بچوں کو دوران تعلیم غیرضروری سرگرمیوں سے جنتا ممکن ہو دور رکھا جائے تاکہ وہ صرف اور صرف تعلیم پر توجہ مرکوز رکھ سکیں، اس لیے اس فیصلے کو پاکستان کی 18 کروڑ عوام قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ان شاء اللہ ہم امید کرتے ہیں کہ اس فیصلے سے تعلیمی اداروں کا تعلیمی ماحول مزید بہتر ہوگا اور نوجوان نسل صرف اور صرف تعلیم پر توجہ رکھے گی۔مفتیان کرام نے حکومت وقت اور تعلیمی اداروں کے ذمہ داران سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں عریانی فحاشی اور دیگر خرافات والے پروگراموں پر بھی پابندی عائد کی جائے اور تعلیمی نصاب میں بچوں کی دین کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ایسا نصاب تشکیل دیا جائے جو تحریک امن کے داعی صوفیاء کرام کی سوچ کے عین مطابق ہو،کیونکہ دہشتگردی انتہاپسندی کا خاتمہ صوفیاء کرام کی تعلیمات پر عمل کر کے ہی کیا جا سکتا ہے۔ تعلیمی اداروں میں ایسے اساتذہ جو فرقہ وارنہ سوچ رکھتے ہیں ان کیخلاف کارروائی کی جائے اور کرکٹ ٹیم کو بھی فرقہ وارنہ سوچ سے پاک کیا جائے۔

Viewing all articles
Browse latest Browse all 31684

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>