اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد کے سیکٹر جی سیون میں قائم جامعہ حفصہ کا رینجرز اور اسلام آباد پولیس کی جانب سے محاصرہ کئے جانے کی اطلاع موصول ہوئی ہے، بتایا جا رہا ہے کہ کسی کو مدرسے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے، کچھ افراد جب جامعہ میں داخل ہونے کیلئے گئے تو رینجرز نے ان سے کہا کہ آپ اندر نہیں جاسکتے، تاہم اگر جامعہ حفصہ کے اندر آپ کا کوئی عزیز ہے تو اسے باہر بلاکر ساتھ لے جاسکتے ہیں، معروف صحافی سبوخ سید کے مطابق انہوں نے اپنی آنکھوں سے رینجرز اور اسلام آباد پولیس کی بھاری نفری کو جامعہ حفصہ کا محاصرہ کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ یاد رہے کہ مولانا عبدالعزیز نے اپنے خلاف درج ایف آئی آرز میں تاحال ضمانت نہیں کرائی، دوسری جانب سول سوسائٹی اور سینیٹ میں ارکان پارلیمنٹ نے وزیر داخلہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ وہ جھوٹ کے بجائے قوم کو سچ بتائیں۔ دو روز قبل بھی نیشنل ایکشن پلان پر بلائی جانے والی کانفرنس میں وفاقی وزیر داخلہ کو مولانا کی عدم گرفتاری پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ مولانا عبدالعزیز نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ انہیں آئی ایس آئی کے ایک میجر نے کہا ہے کہ وہ آکر اپنی ضمانت کرائیں، تاہم ڈان اخبار کے مطابق آئی ایس آئی نے مولانا کے اس دعویٰ کو مسترد کر دیا ہے۔ مولانا عبدالعزیز نے یہ بھی کہا تھا کہ ان کی گرفتاری کی صورت میں حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی، مولانا عبدالعزیز نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کے خلاف آئی ایس آئی میں موجود شیعہ لابی کام کر رہی ہے، جو انہیں گرفتار کرانا چاہتی ہے۔ آئی ایس آئی میں موجود شیعہ میجر ان کے خلاف کام کر رہا ہے۔