اسلام ٹائمز۔ اسسٹنٹ پولیٹیکل آفیسر محمد شعیب کے پاس محسود قبائل نے مشترکہ طور پر درخواست دائر کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ جنوبی وزیرستان میں کام کرنے والی این جی اوز ایجنسی کے قوانین پر عملدرآمد نہیں کررہی، اور بھرتیوں کی مد میں مقامی نوجوانوں پر غیر مقامی افراد کو ترجیح دی جارہی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جنوبی وزیرستان میں مختلف این جی اوز مختلف پراجیکٹس پر کام کر رہی ہیں، مگر اکثر این جی اوز نے فاٹا سیکریٹریٹ، سیفران منسٹری اور ڈائریکٹریٹ آف پراجیکٹس فاٹا کے قانون پر عمل نہیں کیا ہے اور نہ ہی کر رہی ہیں اور علاقے میں علاقائی نوجوانوں کی بجائے غیر مقامی افراد کو بھرتی کیا گیا ہے۔ جس سے محسود قوم کے پڑھے لکھے نوجوان بیروزگار بیٹھے ہیں اور علاقے میں بیروزگاری کی شرح بڑھ رہی ہے۔ جس پر پولیٹیکل آفیسر شعیب نے کہا کہ جو بھی این جی اوز جنوبی وزیرستان میں کام کر رہی ہیں اور قانون پر عمل درآمد نہیں کر رہی تو ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق 29 اپریل کو محسود قبائل این جی اوز میں غیر مقامی افراد کے بھرتیوں کی خلاف پولیٹکل کمپاونڈ میں اجتجاجی ریلی بھی نکالیں گے اور اپنا اجتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔ یاد رہے کہ 12 مئی 2015ء کو ڈائریکٹوریٹ آف پراجیکٹس فاٹا نے ایک مراسلہ جاری کیا تھا کہ جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ ایجنسی میں کام کرنے والی تمام این جی اوز مقامی پڑھے لکھے افراد کو جابز میں ترجیح دیں گی۔