اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر دختران ملت نے’’بھارتی پارلیمنٹ‘‘ میں کشمیر مسئلہ پر بحث کو بے معنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ تحریک تب تک جاری رہے گی جب تک بھارت جموں و کشمیر کو متنازعہ علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ اپنے ایک بیان میں جموں و کشمیر دختران ملت کی چیئرپرسن سیدہ آسیہ اندرابی نے کہا کہ بھارتی پارلیمنٹ میں کشمیر مسئلہ پر بحث کے دوران کشمیریوں کے ساتھ جھوٹی ہمدردی جتلانی کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور اس ڈرامے کے پیچھے صرف حقیر سیاسی مقاصد کارفرما ہیں جبکہ پارلیمنٹ میں بحث کے نام پر کشمیریوں کے زخموں کی نمک پاشی کرنے والے سیاستدان ہی کشمیریوں کے ازلی دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کا مسئلہ بنیادی طور ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہونے کیساتھ ساتھ کشمیری عوام کے جذبات اور احساسات کا مسئلہ ہے جس کا حل صرف اور صرف بھارت سے مکمل آزادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی پارلیمنٹ کو اس حقیقت کا ادراک ہونا چاہئے کہ کشمیری عوام اقتصادی مراعات کیلئے اپنی گولیاں، پیلٹ گن اور ظلم و تشدد کا سامنا نہیں کررہے ہیں بلکہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق یعنی حق خودارادیت کیلئے مظالم کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان سے اپیل کہ کہ وہ بھارت کی دھمکیوں کو خاطر میں نہ لائیں بلکہ وہ کشمیریوں کی آزادی تک اپنا اخلاقی اور سفارتی مدد جاری رکھیں اس کیلئے بھارت و پاکستان پر دباؤ ڈالتا رہے گا لیکن پاکستان کو بھارت کی دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت ریاست میں اسی طرح کا قتل و غارت کا سلسلہ جاری رکھے گا تو وہ لاکھوں کشمیر خونی لیکر عبور کریں اگر ایسا ہوتا ہے تو اس وقت ہندوستان کیا پاکستان بھی لوگوں کے سمندر کو روک نہیں پائے گا۔