اسلام ٹائمز۔ ناصر باغ لاہور میں دفاع حرمین شریفین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید نے کہا میں ایرانی وزیر خارجہ اور دیگر ایرانی حکام سے عرض کرتا ہوں کہ ہم ایرانیوں کی قدر کرتے ہیں، اس تاثر کو آپ دور کرسکتے ہیں، طریقہ میں بتاتا ہوں، حسن روحانی صاحب صاف کہہ دیجئے کہ میزائل چلانے والے حوثیوں سے ایران کا کوئی تعلق نہیں، ان کے ساتھ کسی حوالے سے کوئی تعاون بھی نہیں کریں گے، بیت اللہ کے تحفظ کیلئے ایران امت مسلمہ کے اتحاد میں کھڑے ہو کر حوثیوں کا بائیکاٹ کرے۔ حافظ سعید نے کہا کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کا مرکز و قبلہ بیت اللہ ہے، یہ قبلہ مسلمانوں کے عملی اتحاد کا مرکز ہے، تاثر دیا جا رہا ہے کہ یہ لڑائی سعودیہ ایران کی ہے۔ انہوں نے ایرانی قیادت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تصور کریں، اگر وہ میزائل کعبہ تک پہنچ جاتا اور بات اٹھتی کہ حملہ حوثیوں نے کیا اور میزائل کس نے دیا۔؟ اگر ایران اعلان نہیں کرتا تو پھر پروپیگنڈے کو ہوا ملے گی۔ حافظ سعید نے امریکی انتخابات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں ٹرمپ کا آنا امریکی مشکلات میں اضافہ کرے گا، ٹرمپ نے اسلام دشمنی پر ووٹ مانگے، مسلمانوں کے داخلے ہر پابندی کے بیان دیئے، امریکی الیکشن اسلام دشمنی کا کھلا اظہار ہے، امریکہ سے امید رکھنے والوں کی بیساکھیاں ٹوٹ چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران اور خلیجی ممالک کو دعوت دینا چاہتا ہوں، آنیوالے دنوں میں دشمن اسلام کی بنیاد پر جنگیں چھیڑنا چاہتے ہیں، امریکہ اس کی قیادت کرے گا، دنیا بھر کے مسلمان اور پاکستان کی جماعتیں متحد ہوجائیں، تکفیر کے سلسلے ختم کرکے امت واحد بنو اور کفر کیخلاف کھڑے ہو جاؤ، ہم سب ایک اللہ، رسول اور قبلہ کو ماننے والے مسلمان ہیں، دفاع حرمین پر اختلاف کی کوئی گنجائش نہیں، سیاست اور علاقائی مسائل سے بالا اتحاد بنا کر دشمن کی سازشیں ناکام بنائیں، اگر تہران پر حملہ ہوتا تو میں اس کی بات بھی کرتا، آج مکہ پر حملہ ہوا، میں تہران سے کہتا ہوں کہ تم اپنا کردار ادا کرو۔ دفاع حرمین کو عوامی تحریک کی شکل دے کر عالم اسلام کو پیغام دیں، اس تحریک کو سب سے زیادہ اہمیت دینی پڑے گی، جمہوریت میں عوام آگے اور حکومتیں پیچھے چلتی ہیں۔ کانفرنس سے حافظ ابتسام الٰہی ظہیر سمیت دیگر علماء نے بھی خطاب کیا۔ یاد رہے کہ حوثیوں کی جانب سے خانہ کعبہ پر کوئی مزائل نہیں داغا گیا، محض پروپیگنڈہ کی بنیاد پر حوثیوں کو بدنام کرنے کیلئے ایک مہم چلائی گئی ہے، جس میں حوثیوں پر الزام لگا کر بدنام کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے خانہ کعبہ پر حملہ کیا ہے، جس کو ناکام بنا دیا گیا ہے، حالانکہ سعودی اتحاد کی جانب سے نہتے یمنی عوام پر حملوں کے ردعمل میں یمن سے میزائل داغا گیا، جس کا ہدف سعودی اتحاد کا فوجی اڈہ تھا، جو جدہ میں ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے عالمی سطح پر حوثیوں کیخلاف رائے عامہ ہموار کرنے کیلئے جھوٹ کا سہارا لیا جا رہا ہے، لیکن عالمی سطح پر اس جھوٹ کو کوئی پذیرائی نہیں ملی۔