اسلام ٹائمز۔ ترکی میں روس کے سفیر کو ترک پولیس کے ایک اہلکار نے گولی مار کر ہلاک کر دیا، سکیورٹی اہلکاروں کی جوابی فائرنگ میں حملہ آور بھی مارا گیا، روس نے معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا اعلان کر دیا۔ پاکستان، اقوام متحدہ اور نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت دنیا بھر میں واقعے کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔ ترکی میں روسی سفیر آندرے کارلوف کو انقرہ میں فنون لطیفہ کی ایک نمائش کے دوران گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔ ان پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ ڈائس پر کھڑے ہوکر خطاب کر رہے تھے، انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے۔ موقع پر موجود سپیشل فورسز کے اہلکاروں نے حملہ آور کو بھی گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ باسٹھ سالہ اندرے کارلوو ایک منجھے ہوئے سفارتکار تھے اور 1980ء کی دہائی میں شمالی کوریا میں بطور روسی سفیر تعینات رہے۔ انہیں جولائی 2013ء میں ترکی میں روسی سفیر مقرر کیا گیا۔روسی سفیر کے قتل کی دنیا بھر میں مذمت کی جا رہی ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے دہشتگردی کے خلاف عالمی سطح پر مشترکہ کوششوں پر زور دیا ہے۔ امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کو سوچ بدلنے کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب روس نے انقرہ میں سفیر کی ہلاکت کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے معاملہ سکیورٹی کونسل میں اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔ واقعے کے بعد ترک صدر طیب اردوان نے اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف تعاون مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔ صدر پیوٹن نے کہا کہ حملے کا مقصد شام کے امن عمل کو نقصان پہنچانا ہے۔ ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم نے حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا اعلان کیا۔