Quantcast
Channel: اسلام ٹائمز - مقبول ترین عناوین :: مکمل نسخہ
Viewing all articles
Browse latest Browse all 31655

ایران سے زیادہ کوئی بھی ملک اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے سنجیدہ نہیں، آغا سید حسن

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی راجدھانی تہران میں سنی مسلک کی مسجد کی مسماری سے متعلق مقامی اخبار میں شائع بے بنیاد خبر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جموں کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ مولانا آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا ہے کہ ہم پورے اعتماد اور یقین سے یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ دنیا میں اسلامی جمہوریہ ایران سے زیادہ کسی بھی اسلامی ملک میں مذہبی بالخصوص مسلکی اقلیتوں کے حقوق محفوظ نہیں۔ انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کے 36 برسوں میں ایران سے کبھی کہیں سے بھی کوئی خبر نہیں ملی کہ وہاں کی مسلکی اقلیتوں کے ساتھ کوئی زور و زبردستی کی گئی اور نہ ان کے حقوق کی پامالی کے حوالے سے کوئی خبر باہری دنیا کو موصول ہوئی۔ آغا سید حسن نے کہا کہ بلا تحقیق کسی خبر کی تشہیر کرنا جس سے مسلمانوں کی اتحاد و اخوت میں رخنہ پڑھ سکتا ہے قرآنی تعلیمات کے سراسر منافی ہے اور قرآن حکیم کا واضح حکم ہے کہ بلا تحقیق ایسی خبر کا ہرگز چرچا نہ کرو جس سے فساد برپا ہو اور بعد میں اس خبر کی حقیقت سامنے آئے اور آپ کو پچھتاوا ہو۔ آغا سید حسن نے واضح کیا کہ جس خبر کو توڑ مروڑ کر پیش کرکے اس حوالے سے مقامی اخبار میں بیان شائع کیا گیا اس کی اصل حقیقت یہ ہے کہ تہران شہر میں ایک سرکاری قطعہ زمین (پارک) جسے ایک مدت سے بلا لحاظ مسلک راہ گیر نماز کی ادائیگی کیلئے استعمال کرتے چلے آرہے ہیں پر کچھ لوگوں نے بلا اجازت مسجد کی تعمیر کا منصوبہ بنایا لیکن تہران شہر کی انتظامیہ نے انہیں ایسا کرنے سے روکا اور یہ موقف اختیار کیا اس قطعہ زمین پر کوئی ایسا تعمیری ڈھانچہ کھڑا نہ کیا جائے جو کسی مسلک سے منصوب ہو کیونکہ ایسا کرنا وحدت اسلامی کے منافی ہے۔ لہذا یہ پارک اپنی اصلی حالت اور حیثیت میں باقی رہے۔ مذکورہ قطعہ اراضی پر جب کوئی مسجد ہی تعمیر نہیں ہوئی ہے تو اس کی مسماری کی خبر بذات خود ایک مفروضہ ہے۔ آغا سید حسن نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعدحکومت ایران مسلکی اقلیتوں کے حقوق سے متعلق حد درجہ سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا ایران میں 7 فیصد سنی آبادی اور اس مسلکی اقلیت کی مساجد کی تعداد 15000 سے زائد ہے۔ حالانکہ ایران میں شیعہ یا سنی پیش نماز کے پیچھے نماز پڑھنا لوگوں کیلئے کوئی مسئلہ نہیں۔ آغا سید حسن نے کہا کہ اگر اس خبر میں کوئی حقیقت ہوتی تو دنیائے اسلام میں اسکا سخت ردعمل سامنے آیا ہوتا۔ کیونکہ ایسے معاملات دنیا کی آنکھوں سے اوجھل نہیں رہتے۔ خاص کر ایران کو بدنام کرنے کیلئے عرب اور مغربی میڈیا ہر وقت موقعہ کی تاک میں رہتا ہے۔

Viewing all articles
Browse latest Browse all 31655

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>