Quantcast
Channel: اسلام ٹائمز - مقبول ترین عناوین :: مکمل نسخہ
Viewing all 31575 articles
Browse latest View live

مقبوضہ کشمیر جیل خانے میں تبدیل، سید علی گیلانی

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے عید الاضحی کے مقدس موقع پر انٹرنیٹ پر پابندی کو آزادی اظہار رائے پر قدغن قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پی ڈی پی بی جے پی مخلوط حکومت نے ریاست کو ایک بڑے جیل خانے میں تبدیل کردیا ہے اور پوری قوم کو فرقہ پرستوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ پر پابندی لگاکر ریاست کو باقی دنیا سے الگ تھلگ کیا گیا تاکہ یہاں کی صورتحال کو چھپایا جائے۔ علی گیلانی کے مطابق جب سے دہلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی برسر اقتدار آئی ہے، کشمیر کے حوالے سے پالیسی اور زیادہ سخت ہوگئی ہے اور یہاں عملاً آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل ہونا شروع ہوگیا ہے۔ ادھر جموں و کشمیر دختران ملت کی ترجمان نے کہا کہ انٹرنیٹ سروس بھی بند کردی گئی اور جب عسکریت پسندوں کی طرف سے ایسے اقدامات ہوتے ہیں تو اس وقت دہائی دی جاتی ہے کہ یہ لوگ ترقی کے کاموں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں اور لوگوں کو پریشان کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت نے موبائل سروس اور انٹرنیٹ بند کرکے لوگوں کو محصور کر کے رکھ دیا، لوگ عزیزو اقارب سے عید کی مبارکباد بھی نہیں دے سکے، در ایں اثنا جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر و سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حکومت کی طرف سے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کئے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ سرکار بیرونی ممالک کے لوگوں کو یہ تاثر دے رہی ہے کہ یہاں امن نہیں ہے۔

افغانستان، فٹبال میچ کیدوران خودکش حملہ، 9 جاں بحق، 50 زخمی

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ افغان صوبے پکتیکا میں خودکش حملے کے نتیجے میں نو افراد جاں بحق، جبکہ پچاس سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ انٹرنیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق افغانستان کے جنوب مشرقی صوبے پکتیکا میں فٹ بال میچ کے دوران کئے جانے والے خودکش حملے کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق جبکہ 50 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ دھماکے کے فوری بعد امدادی ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کرلاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا، جہاں بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے گاڑی گراونڈ میں لے جا کر دھماکے سے اڑا دی، جب کہ حملہ آور کا اصل ہدف مقامی حکومتی عہدیدار تھے، جو اس وقت میچ دیکھ رہے تھے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال اسی صوبے میں والی بال میچ کے دوران دوران دھماکے کے نتیجے میں 50 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

سانحہ منٰی، 36 پاکستانی حاجی جاں بحق، وزیراعظم کی ہدایت پر ہیلپ لائن قائم

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ سانحہ منٰی میں جاں بحق ہونے والے پاکستانی حاجیوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے، جبکہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ جس پر وزیر اعظم نے نوٹس لیتے ہوئے وزارت مذہبی امور کو ہدایت کی ہے، کہ حادثے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے حاجیوں کے لواحقین کو مطلوبہ معلومات فوری طور پر فراہم کی جائیں۔ پاکستانی سفیر منظور الحق کا کہنا ہے کہ سانحہ منٰی میں جاں بحق ہونے والے پاکستانی حجاج کی تعداد 36 ہو گئی ہے اور حادثے کے نتیجے میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حادثے میں 36 پاکستانی زخمی بھی ہوئے ہیں جن کا ہسپتالوں میں علاج جاری ہے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے بھی تصدیق کی ہے کہ منٰی حادثے میں اب تک 36 پاکستانی حجاج شہید ہوئے ہیں، جن کی تفصیلات وزارت مذہبی امور کی ویب سائٹ پر فراہم کر دی گئی ہیں، جبکہ وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت کے بعد خصوصی ہیلپ لائن بھی قائم کر دی گئی ہے۔ پاکستان میں موجود افراد اپنے پیاروں کی معلومات جاننے کیلئے ٹول فری نمبر 042111725425 پر رابطہ کر سکتے ہیں، جبکہ بیرون ملک مقیم افراد معلومات کے حصول کیلئے 8001166622 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

حجاج کی صحت و سلامتی کیلئے ایم ڈبلیو ایم بلتستان کیجانب سے محفل دعا کا انعقاد

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام سانحہ منٰی  میں زخمی ہونے اور گمشدہ افراد کے حق میں محفل دعا کا انعقاد ہوا۔ تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے سیاسی سیل میں سانحہ منٰی میں زخمی ہونے والے حجاج بالخصوص ایم ڈبلیو ایم قم کے سربراہ بلتستان کے نامور عالم دین و سخنور حجتہ الاسلام علامہ شیخ غلام محمد اور بلتستان کے معروف عالم دین حجتہ الاسلام شیخ محمد یعقوب بشوی کی صحت و سلامتی کے لیے ایک دعائیہ محفل کا انعقاد ہوا۔ دعا خوانی کی سعادت ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے حاصل کی۔ اس بابرکت تقریب میں ایم ڈبلیو ایم بلتستان ڈویژن کے کابینہ اراکین کے علاوہ کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ دعائیہ تقریب کے اختتام پر گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے سربراہ علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ دوران حج پے در پے سینکڑوں شہادتوں کا واقعہ پیش آنا تشویشناک ہے اور کرین کے گرنے کے بعد منٰی میں ہونے والے نقصانات سے بہت سارے سوالات جنم لیتے ہیں۔ اس افسوسناک واقعے پر سے پردے اٹھانے کی ضرورت ہے معاملہ اتنا آسان نہیں جتنا بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت کی بدنظمی کی انتہاء ہے کہ تین روز گزرنے کے باوجود زخمی اور شہید ہونے والوں کی فہرست جاری نہیں کر سکی۔

بھارتی حکومتی فنڈز امام بارگاہوں اور مساجد بنانے میں استعمال کرنا شرعاً جائز نہیں، شیخ محمد حسین لطفی

$
0
0
شیخ محمد حسین لطفی امام خمینی مموریل ٹرسٹ (IKMT) کرگل کشمیر کے چیئرمین ہیں اور جامعہ فاطمۃ الزہرا (س) میں طالبات کو دینی تعلیم دیتے ہیں، آپ نے کئی سال ایران میں تعلیم حاصل کرنے میں گزارے اور ایران سے واپس آنے کے بعد امام خمینی مموریل ٹرسٹ میں بحیثت چیئرمین اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں، آپ نے پچھلے پانچ سالوں میں اس ادارے کو بلندی تک پہنچایا اور مسلسل اس کی ترقی کے لئے کام کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز نے کرگل کشمیر میں ایک نشست کے دوران شیخ محمد حسین لطفی سے خصوصی انٹرویو کا اہتمام کیا جو قارئین کرام کی خدمت میں پیش ہے۔ (ادارہ) اسلام ٹائمز: آپ کی سربراہی میں ادارے نے کیا اقدام انجام کئے اور کس سمت میں آپ اس ادارے کو لے جانا چاہتے ہیں۔؟ شیخ محمد حسین لطفی: جس وقت اس ادارے کی تاسیس ہوئی تھی اس وقت بہت کم دینی پروگرام چل رہے تھے لیکن آج اگر دیکھا جائے تو ہمارے پاس دو حوزہ، ایک جامعہ امام خمینی (رہ) ایک جامعۃ فاطمہ الزہرا (ع) اور پچاس کے قریب دارالقران ہے، غریبوں، سادات و مریضوں کی مدد کے لئے سال میں تقریباً پچاس لاکھ روپے خرچ کرتے ہیں، اس کے علاوہ مطہری ایجوکیشنل سوسائٹی ہے جس کی چودہ شاخیں ہیں اور ان میں کرگل کے ہزاروں بچے پڑھ رہے ہیں، جنت الخیرہ ایک شاخ ہے جس کے ذریعے ہم غریبوں، ساداتوں اور جو اقتصادی لحاظ سے کمزور ہیں کی مدد کرتے ہیں، جب میں نے اس ادارے کی سربراہی سنبھالی اس وقت صرف پانچ شاخیں تھیں اس کے بعد میں ’’بسیج امام‘‘ وجود میں لایا۔ جس میں نوجوان رضاکارانہ طور پر مختلف فلاحی کام انجام دیتے ہیں، ’’بسیج روحانی‘‘ ایک اور شاخ ہے جو دارالقران کا کام کاج سنبھالتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ یہ ادارہ ہر لحاظ سے ایک فعال ادارہ بنے اور لوگوں کی فلاح و بہبودی کے لئے کام کرے۔ اسلام ٹائمز : امام خمینی(رہ) میموریل ٹرسٹ کے فوری اہداف کیا ہیں۔؟ شیخ محمد حسین لطفی: امام خمینی (رہ) میموریل ٹرسٹ کے فوری اہداف کی اگر بات کریں تو تعلیم کے شعبے پر سب سے زیادہ توجہ دی جائے گی، چاہے دینی تعلیم ہو یا دنیاوی تعلیم، اس کے علاوہ کرگل کی سیاست میں بھی حصہ لے کر لوگوں کے مشکلات حل کرنے اور سماجی فلاح و بہبود کے لئے کام کرکے عوام کو راحت پہنچائے جائے گی۔ اسلام ٹائمز: ایرانی انقلاب کے زیر سایہ آپ نے یہاں تحریک شروع کی لیکن کیا وجہ ہے کہ اتنا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی کرگل ہر میدان میں پیچھے رہا۔؟ شیخ محمد حسین لطفی: 1980ء کی دہائی میں جب امام خمینی (رہ) میموریل ٹرسٹ کی بنیاد پڑی اس وقت اگر آپ دیکھیں تو پورے کرگل میں مارڈرن ایجوکیشن کا نام بھی لینا گناہ تصور کیا جاتا تھا اور لوگ مارڈرن تعلیم کو حاصل کرنے سے اپنے بچوں کو روک دیتے تھے لیکن ایرانی انقلاب آنے کے بعد شیخ ذاکری صاحب نے 1984ء میں اسی ایرانی قوم کی نہضت سواد آموزی لیکر پہلا پرائیویٹ اسکول کھولا اور جو عدم دلچسپی لوگوں میں مارڈرن تعلیم کے متعلق تھی وہ کسی حد تک کم کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی، اگر آج آپ ریاستی سطح پر دیکھیں تو کرگل کا تعلیمی معیار بہت ہی عمدہ ہے، اب اگر ہم ایران سے مماثلت کریں تو یہ بات بالکل صحیح ہے کہ ایران کے مقابلے میں ہم بہت پیچھے ہیں اور شاید اس کی وجہ وہاں انقلاب برپا ہونے کے بعد ہی حکومت شیعوں کے ہاتھ میں آگئی ہے اور تمام اقتصادی پاور ان کے ہاتھ میں ہیں اس لئے وہ جو کچھ کرنا چاہتے تھے وہ کرسکتے تھے، اگر آپ یہاں دیکھیں تو ہم اسی نہج پر کام کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز: آنے والے دس سالوں میں آپ کے کیا اہداف ہیں۔؟ شیخ محمد حسین لطفی: دیکھئے ہمارا دس سالہ پروگرام مختلف برانچوں کے لئے مختلف ہے کیونکہ امام خمینی (رہ) میموریل ٹرسٹ ایک بہت بڑا ادارہ ہے، تعلیم کے میدان میں ہم چاہتے ہیں کہ تعلیم کو ہم یونیوسٹی لیول تک لے جائیں، باکرے علاقے میں ہم ایک اسپتال کھولنا چاہتے ہیں اور حوزات کو اپ گریڈ کرنا چاہتے ہیں اس کے علاوہ جنت الخیرہ میں ہم اس حد تک جانا چاہتے ہیں کہ کرگل میں خاص کر شیعوں میں کوئی فقیر یا گداگر نہ رہے۔ اسلام ٹائمز: کرگل کی مختلف چھوٹی بڑی تنظیموں کے ذریعے آپ پر تنقید ہوتی رہی ہے اس تنقید کو یا اس مخالفت کو آپ کس انداز سے دیکھتے ہیں۔؟ شیخ محمد حسین لطفی: میرا شخصی عقیدہ ہے کہ کسی بھی معاشرے میں ایک ہی تنظیم نہیں ہونی چاہیئے بلکہ مختلف تنظیمیں ہونی چاہیئیں لیکن تمام تنظیموں کا قومی مفاد ایک ہونا چاہیئے، اگر تنقید ہوتی ہے تو وہ تعمیری تنقید ہونی چاہیئے تخریبی تنقید سے آپسی رشتوں میں دراڑ آتی ہے اور قومی مفاد پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، ہم نے بار بار ان تمام اداروں کو خط لکھا جو کسی وجہ سے ہم پر تنقید کرتے ہیں اور ان سے کہا کہ آپ آئیے اور مل بیٹھ کر ان تمام ایشوز پر بات کریں گے جن میں ہمارا اختلاف ہے، قومی مفاد کے لئے جو بھی ادارے کام کرتے ہیں ان تمام اداروں کے لئے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔ اسلام ٹائمز: اگر یہ تمام تنظیمیں اپنے مشترکہ اہداف کے ساتھ ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر جمع ہوجائیں تو کیا قوم کی حالت بہتر ہو سکتی ہے۔؟ شیخ محمد حسین لطفی: بالکل اگر سبھی تنظیمیں اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر اور اپنے مشترکات کو ذہن میں رکھیں تو واقعی قوم کی حالت بہتر ہوسکتی ہے، امام خمینی (رہ) میموریل ٹرسٹ نے ہمیشہ اختلافات کو کم کرنے اور اپنے مشترکہ اہداف کی حصولیابی کے لئے کام کیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ مستقبل قریب میں تمام دینی تنظیمیں اپنے آپسی اختلافات کو بھلا کر قوم کی فلاح و بہبودی کے لئے کام کریں گے۔امام خمینی (رہ) میموریل ٹرسٹ ایسا ادارہ ہے جو 35 سال سے کبھی بھی اپنے بنیادی مقاصد سے، اپنے اہداف سے پیچھے نہیں ہٹا ہے، ہاں بیچ میں کچھ وجوہات کی بنا پر ادارے کی کارکردگی کچھ حد تک متاثر ہوئی تھی لیکن ابھی یہ ادارہ اپنی پوری توانائی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے جس کا ثبوت اس ادارے کے ذریعے چلائے جا رہے دینی و فلاحی کام ہیں۔ اسلام ٹائمز: آپ کے اختلافات دوسری تنظیموں کے ساتھ کس حوالے سے ہیں۔؟شیخ محمد حسین لطفی: ہمارا بنیادی اختلاف دوسری تنظیموں کے ساتھ انقلاب اور ولایت فقیہ پر ہے، وہ لوگ اس حقیقت کو ماننے کے لئے تیار نہیں ہیں کہ اس دور میں ہمارے رھبر ہی علی زمان ہیں اور حسین زمان ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ولایت فقیہ پتہ نہیں ایرانیوں نے کہاں سے ایجاد کی، یہ پہلے زمانے میں تو نہیں تھی، اس کے علاوہ کچھ دیگر جزوی اختلافات ہیں جنہیں ہم مل بیٹھ کر حل کر سکتے ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ کلچرل ہاوس والوں کو اور دفتر ولایت فقیہ کو بھی ان کی سچائی پتہ ہے، پتہ نہیں اس کے باوجود بھی وہ کیوں ان سے رشتہ رکھے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز: اتحاد کے حوالے سے اگر کوئی یہاں تینوں تنظیموں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم لانے کی سعی کرے تو آپ کو کیا لگتا ہے کہ رکاوٹ کون بنے گا۔؟شیخ محمد حسین لطفی: دیکھئے ایک سال پہلے بھی دہلی میں واقع دفتر ولایت فقیہ کی طرف سے ایک خط موصول ہوا تھا جس میں لکھا گیا تھا کہ آپ تینوں جماعتوں کے نمائندے دہلی آئیں تاکہ مفاہمت کی کوئی راہ نکالی جائے لیکن ’’اسلامیہ اسکول‘‘ والوں نے یہاں سے دہلی فون کیا کہ ہم نہیں آسکتے اور ہمیں سرینگر سے واپس آنا پڑا، تو اس وقت بھی اتحاد کے راستے میں انھوں نے رکاوٹ پیدا کی اور مجھے لگتا ہے کہ وہ کبھی تیار نہیں ہونگے کہ اتحاد ہو، ہم قومی مفاد کے لئے ہمیشہ اتحاد کے لئے تیار ہیں اگر اس راستے میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ ہوگی تو وہ ان کی طرف سے ہوگی۔ اسلام ٹائمز: بھارتی حکومتی فنڈز سے یہاں امام بارگاہیں بنائی جاتی ہیں اور مسجدیں تعمیر کی جا رہی ہیں اس حوالے سے آپ کی رائے کیا ہے، کیا یہ جائز ہے، اور اس کے پیچھے کیا سیاسی اغراض و مقاصد ہیں۔؟ شیخ محمد حسین لطفی: ہم نے بارہا اعلان کیا ہے کہ حکومتی فنڈز آپ امام بارگاہیں یا مساجد بنانے کے لئے استعمال نہیں کر سکتے یہ شرعاً جائز نہیں ہے، یہ حکومتی پیسہ دوسری بنیادی چیزوں پر خرچ ہونا چاہیئے جیسے اسپتال، سڑکیں، پل و دیگر رسل و رسائل کی چیزیں جن سے عوام کو راحت ملے، لیکن عجیب بات یہ ہے کہ کچھ لوگ اپنے سیاسی مقاصد کے لئے یہ پیسہ کمیونٹی ہال بنانے کے نام پر لیتے ہیں اور ان امام بارگاہوں اور مساجد پر خرچ کرتے ہیں اور یہ مذہبی مقامات کمیونٹی ہال کے نام پر رجسٹر ہوتی ہیں اور حکومت کی ملکیت بن جاتی ہے، دوسرا یہ کہ تمام سیاسی لیڈران کو پتہ ہے کہ شیعوں میں سب سے زیادہ مقدس مقام اگر کوئی ہے تو امام بارگاہ ہے اس لئے اپنے ووٹ بنک کو مضبوط کرنے کے لئے وہ یہ فنڈز دیتے ہیں تاکہ وہ اپنے مقاصد میں کامیاب ہوجائیں۔ اسلام ٹائمز: کشمیر میں ایسے عناصر جو وہاں وہابیت کو فروغ دے رہے ہیں، کرگل میں بھی داخل ہو چکے ہیں، ان کے توڑ کے لئے آپ کی کوششیں کیا ہیں۔؟شیخ محمد حسین لطفی: جہاں تک ایسے عناصر کے کرگل میں نفوذ کا تعلق ہے تو ہم اس سلسلے میں ان کی حرکات پر پوری طرح نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہم کسی بھی طرح کے حالات سے نپٹنے کے لئے تیار ہیں اس کے لئے ہم نے ’’مطہری اسکول‘‘ کھولے ہیں تاکہ ایک طرف حقیقی اسلام لوگوں تک پہنچے اور دوسری طرف ان عناصر کا مقابلہ بھی کیا جاسکے۔ اسلام ٹائمز: بدھسٹوں کے ساتھ کس طرح کے تعلقات ہیں، کیا ان کی طرف سے کوئی خطرہ آپ کو نظر آرہا ہے۔؟شیخ محمد حسین لطفی: جہاں تک بدھسٹوں کا تعلق ہے یہ بات صحیح ہے کہ وہ کرگل والوں کے ساتھ کوئی اقتصادی تعلقات نہیں رکھنا چاہتے اور اپنی تمام چیزیں زنسکار سے لیتے ہیں شاید کرگل میں مسلمان آباد ہیں اس لئے وہ ایسا کر رہے ہوں، لیکن ابھی تک ان کی طرف سے ہمیں کوئی خطرہ نظر نہیں آرہا ہے، یہاں کے تمام باشندے چاہے مسلمان ہوں، بودھ ہوں یا دوسرے فرقے سے تعلق رکھنے والے سالوں سے امن و بھائی چارگی سے رہتے آرہے ہیں، آئندہ بھی یہی امید ہے۔

ایران پر عائد اقتصادی پابندیوں میں نرمی، پاکستان چاول برآمد کرے گا

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ پاکستان 6 سال بعد ایران کو چاول کی برآمد اکتوبر سے شروع کرے گا۔ رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین رفیق سلیمان کے مطابق ایران پر عائد اقتصادی پابندیوں میں نرمی کے بعد پاکستان سے 6 سال بعد چاول کی برآمد کا باقاعدہ آغاز آئندہ ماہ ہوگا، تاہم توانائی کے بحران، کرنسی کی منتقلی کے سلسلے میں واضح حکمت عملی اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی سہولتیں نہ ہونے کے باعث پاکستان خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی سے میں سخت مسابقت اور اخراجات میں اضافے کے پیش نظر حکومت برآمد کنندگان کو کرائے کی مد میں 20 کروڑ ڈالر سبسڈی فراہم کرے۔ ایران چاول کی بہت بڑی منڈی ہے، جو عالمی پیداوار کا 11 فیصد چاول درآمد کرتا ہے۔

حکومت کا آرمی چیف کی مدت ملازمت 4 سال کرنے پر غور

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے چیف آف آرمی اسٹاف کی مدت ملازمت میں رسمی طور پر ایک سال کا اضافہ کرتے ہوئے اسے 3سال سے 4سال کرنے کی تجویز کے بارے میں حال ہی میں سرگرمی سے غوروخوص کیا ہے اور اس سلسلے میں بلاواسطہ تجاویز متعلقہ دفاتر کو بھجوائی گئی ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف کے آفس کے قریبی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ یہ تجویز غیررسمی طور پر اعلیٰ فوجی حکام کے سامنے رکھی گئی تھی جس پر موجودہ فوجی قیادت نے مشورہ دیا کہ حکومت اس تجویز پر عملدرآمد نومبر 2016ء میں آنیوالے نئے آرمی چیف کی مدت ملازمت بڑھا کر کرے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے وفاقی حکومت کو موثر انداز میں آگاہ کر دیا ہے کہ وہ اپنے عہدے کی مدت میں توسیع نہیں چاہتے۔آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کو لیکر میڈیا میں کئی افواہیں زیرگردش ہیں۔ آرمی چیف کی ملازمت میں توسیع کی روایت جنرل پرویزمشرف نے ڈالی تھی جنھوں نے خود کو 2001ء سے 2008ء تک توسیع دی۔ جنرل اشفاق پرویزکیانی کی مدت میں بھی توسیع کی گئی۔ یہ معاملہ عوامی بحث کا بھی حصہ رہا ہے جبکہ معاشرے کے کئی حصوں نے اس تجویز کی حمایت بھی کی ہے تاہم دفاعی ماہرین کو یقین ہے کہ جنرل راحیل شریف ملک کو درپیش مسائل پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ایک تاریخی مثال قائم کر رہے ہیں اور بظاہر وہ ایسی کوئی مثال قائم کرنے میں دلچسپی رکھنا پسند نہیں کریں گے جسے اداروں کی مضبوطی کیلیے غیرصحتمندانہ قرار دیا جائے۔جنرل راحیل کودہشت گردوں کیخلاف شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب شروع کرنے اور سول حکومت کیساتھ بہترین تعلقات قائم کرنے کی وجہ سے عوامی حلقوں میں قدرکی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ کراچی میں آپریشن اور امن کی بحالی کا کریڈٹ بھی انھیں ہی دیا جاتا ہے۔ انھوں نے فوج کے اندر خوداحتسابی کا نظام قائم کیا اور وہ اپنے پیشروؤں کیلیے اعلیٰ روایات چھوڑ کر جائیں گے۔

ناراض بلوچوں کی طرح ایم کیو ایم کو بھی معافی دی جائے، رحمت وردگ

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ نے کہا ہے کہ ناراض بلوچوں کی طرح متحدہ قومی موومنٹ کو بھی معافی دی جائے، ایم کیو ایم پارلیمانی قوت، محب وطن اور آئین پر عمل کرنیوالی جماعت ہے۔ لاہور میں کارکنوں سے گفتگو میں رحمت وردگ نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قومی اسمبلی میں 25، سندھ اسمبلی میں 40 ارکان ہیں، جبکہ سینیٹ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلیوں میں بھی نمائندگی رکھتی ہے، اس کے پارلیمانی قوت ہونے میں کوئی کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری طرف بلوچ علیحدگی پسندوں کی کوئی پارلیمانی نمائندگی نہیں، جنہوں نے اعلانیہ طور پر سکیورٹی اداروں سے جنگ اور دہشتگردی بھی کی جبکہ ایم کیو ایم پر اس کے صرف الزامات ہیں، جن سے قیادت انکاری ہے۔ اس لئے اگر بلوچوں سے مذاکرات ہو سکتے ہیں تو حکومت اور سکیورٹی ادارے ایم کیو ایم سے بھی بات کریں۔ ان کے کچھ کارکنوں پر دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ کے الزامات ہیں تو پوری پارٹی کو سزا نہ دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں بلوچوں کی معافی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اشارہ دیا گیا ہے کہ انہیں بھی معاف کیا جائے۔ اس لئے حکومت اور سکیورٹی ادارے مزید انا کا مسئلہ بنائے بغیر ایم کیو ایم کو معاف کریں اور ایسا راستہ نکالا جائے کہ ان کا سیاسی کردار متاثر نہ ہو۔رحمت وردگ نے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو جمہوری عمل سے باہر رکھنا ملکی سلامتی اور خود سیاسی نظام کیلئے درست نہیں ہو گا، اس لئے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایم کیو ایم کو بھی بلوچوں کی طرح معافی دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے میڈیا پر ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی تقاریر اور تصاویر نشر کرنے پر پابندی کے فیصلے پر بھی نظرثانی کی جانی چاہیے تاکہ وہ کارکنوں سے خطاب کر سکیں، جمہوری معاشرے میں مرکزیت نہ رکھنے والے کارکن بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز سے زیادہ خطرناک ہوں گے، سیاسی عمل کے بغیر عوام کی حق حکمرانی میں شمولیت کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن اور دہشتگردی کیخلاف کراچی میں ہونیوالے رینجرز کے آپریشن کو مجرموں کیخلاف جاری رہنا چاہیے لیکن اس میں غیر جانبداری کا ہونا شرط ہے، کسی کو محسوس نہ ہو کہ اس کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے۔

سانحہ منیٰ کو سیاست کا اکھاڑہ نہ بنایا جائے، مذہبی جماعتیں

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ ملی مجلس شرعی، جماعت اہلحدیث اور مرکزی جماعت اہلسنت کے زیراہتمام علیحدہ علیحدہ سانحہ منیٰ پر تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ مقررین نے منیٰ میں مناسک حج کے دوران سانحہ منیٰ کو اتفاقیہ قرار دیتے ہوئے اپیل کی ہے کہ اس واقعہ کو سیاست کا اکھاڑہ نہ بنایا جائے، حج کو امت کی عظمت اور اتحاد کا مظہر رہنا چاہیے، یہاں کسی بھی طبقے کے حوالے سے تحفظات اور تعصبات کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے، جہاں کوئی غلطی ہوئی ہے آئندہ احتیاط کی جائے۔ علامہ اقبال ٹاؤن لاہور میں ملی مجلس شرعی کے ہونیوالے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد خان قادری، ڈاکٹر پروفیسر محمد امین، جماعت اہلحدیث پاکستان کے حافظ عبدالوھاب روپڑی، مولانا شکیل الرحمن ناصر، جماعت اہلسنت کے مفتی ظفر جبار چشتی، فنکشنل لیگ کے ڈاکٹر ملک محمد سعید جے یو آئی کے مولانا عبدالرب امجد سمیت دیگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ حج خود فرقہ واریت کی نفی اور اتحاد بین المسلمین کا عملی اظہار بھی ہے کہ جہاں سنی شیعہ، بریلوی دیوبندی، حنبلی، مالکی، شافی اور اہل حدیث کی کوئی تفریق نہیں رہتی، ہر شخص بیت اللہ کی طرف منہ کر کے نماز بجا لاتا ہے، یہ اسلام کی قوت کا اظہار ہے کہ فروعی اختلاف کے باوجود ہم اپنے قبلہ اور مرکز خانہ کعبہ ور ایک دوسرے پر کفر اور شرک کے فتوے لگانے کی بجائے دوسرے کے اختلاف رائے اور تعبیر کو کھلے دل سے قبول کریں۔ مرکزی جماعت اہلسنت کے زیراہتمام ساندہ میں ہونیوالے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عرفان مشہدی، قاضی عبدالغفار قادری، علامہ فاروق ضیائی سمیت دیگر نے القاعدہ اور داعش جیسی انتہا پسند اور دہشتگرد تنظیموں کی تشکیل کا سبب بھی مسلم حکمرانوں کی غلط پالیسیاں ہیں، جب اسلامی ممالک میں عدم حریت فکر ہو گی، سوچنے کی صلاحیتوں پر تالے لگا دیئے جائیں گے تو انتہا پسند تنظیمیں ہی جنم لیں گی، اس لئے عرب ریاستوں میں عوام کو سیاسی حقوق دینا ہوں گے تاکہ امور مملکت میں وہ اپنا سیاسی کردار اد ا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ حج کو امت کی عظمت اور اتحاد کا مظہر رہنا چاہیے، یہاں کسی بھی طبقے کے حوالے سے تحفظات اور تعصبات کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔

شہداء کے لواحقین کو سعودی عرب بھجوانے کا فیصلہ

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم نواز شریف نے سانحہ منیٰ اور کرین حادثے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کو سرکاری خرچ پر سعودی عرب بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے تمام لاپتہ پاکستانی حجاج کی تلاش اور وطن واپسی کے انتظامات کو تیز کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے دفتر خارجہ اور وزارت مذہبی امور کو ہدایت کی ہے کہ شہداء کے لواحقین کو حکومتی خرچ پر سعودی عرب بھجوانے کے انتظامات فوری مکمل کئے جائیں۔ ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق شہداء کے قریبی عزیز حج مشن مکمل ہونے کے فوری بعد سعودی عرب بھجوائے جائیں گے، سانحہ منٰی کے بعد حاجیوں اور شہداء کی معلومات کے لئے ہیلپ لائن قائم کر دی گئی ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت دی کہ تمام لاپتہ پاکستانیوں کے اہلخانہ کو خود فون کیا جائے۔

پاکستان کے امن دستے دنیا کے مشکل ترین محاذوں پر خدمات انجام دے رہے ہیں، نواز شریف

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ نیویارک میں امن سربراہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے امن مشن میں شامل پاکستان کے امن دستے دنیا کے مشکل ترین محاذوں پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ نیک کام کے لیے جان کی قربانی پیش کرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشن کو فوجی دستے فراہم کرنے والا بڑا شراکت دار ہے۔ پاکستان کے امن دستے دنیا کے مشکل ترین محاذوں پرخدمات انجام دے رہے ہیں۔ امن مشن کے مؤثر کردار کے لیے تمام وسائل بروئےکار لانے کی ضرورت ہے۔وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امن دستوں کی مختلف ملکوں میں تقسیم کے لیے مشاورت کی تجویز دی ہے اور امن مشنز کی راہیں متعین کرنے میں ہمیشہ آگے رہے ہیں۔ امن مشن عالمی امن اور سلامتی کے ضامن ہیں، نیک کام کےلیے جان کی قربانی دینے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

سانحہ منیٰ، 4 کشمیری حجاج کے شہید ہونے کی تصدیق

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ منیٰ میں بھگدڑ مچ جانے کے دوران اب تک 4 کشمیری حجاج کرام کے شہید ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جن میں دو خواتین شامل ہیں۔ کرسو راجباغ کی پروینہ اختر کے فوت ہونے کی تصدیق پہلے ہی روز ہوئی تھی جو اپنے خاوند کے ہمراہ حج پر گئیں تھیں۔ اب ایک اور خاتون کے فوت ہونے کی اطلاع ہے۔ جنوبی کشمیر سے تعلق رکھنے والی مختہ بانو زوجہ محمد ایوب شاہ ساکن ترال بالا (حج کوَر نمبر JKR-254-5-0) اپنے شوہر کے ساتھ سفر محمود پر روانہ ہوئی تھی اور بھگدڑ کے واقعہ میں زخمی ہونے کے بعد اسپتال میں زیر علاج تھی۔ مذکورہ خاتون کو آخری بار جائے واردات سے ایک ایمبولینس گاڑی میں اسپتال منتقل کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ لاپتہ ہونے کے بعد خاتون کے شوہر نے اسپتالوں میں اسے تلاش کیا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ بیٹھی تھی۔ خاتون کو مکہ شہر کے مزار شریعہ میں سپرد خاک کیا گیا۔تیسرے حاجی کی شناخت عبدالسلام ڈار ریٹائرڈ پولیس انسپکٹر ساکن باغیاث چھتہ بل سرینگر حال مصطفی آباد ایچ ایم ٹی زیر کور نمبر JKR-9416-2-0 کے بطور ہوئی ہے۔ مذکورہ فوت ہوئے حاجی کے فرزند خورشید احمد نے میڈیا کو بتایا کہ انکے ایک رشتہ دار ڈاکٹر نے انہیں اس بات کی اطلاع دی ہے کہ انکے والد جاں بحق ہوئے اور انہیں مکہ مکرمہ میں ہی سپرد خاک کیا گیا ہے۔ چوتھے حاجی کی شناخت سوپور کے ایڈوکیٹ ملک عبدالواحد ساکن آرم پورہ زیر کور نمبر JKR 8425-2-0 کے طور پر ہوئی ہے۔ انکے فرزند ملک ارشد نے بتایا کہ انکے والد کی شناخت پہلے ہی کی گئی تھی لیکن سعودی حکام نے انکی لاش دینے سے انکار کیا جب تک انکا کوئی قریبی رشتہ دار اسکی شناخت نہیں کر لیتا۔ چنانچہ سوموار کی دوپہر کو اسکی والدہ، جو حج پر گئی ہوئی تھیں، نے اسکی شناخت کی، جس کے بعد نماز مغرب کے موقعہ پر انہیں سپرد خاک کیا گیا، دریں اثناء منیٰ میں 24 ستمبر کو شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران 45 بھارتی حجاج شہید ہوئے ہیں جبکہ 50 دیگر زخمی ہوگئے۔

مسلم لیگ نون کے رہنما دہشتگردوں کے پشت پناہ ہیں، جہانگیر ترین

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما جہانگیرترین نے الزام عائد کیا ہے کہ جنوبی پنجاب میں کچھ ایسے دہشت گرد گروپ موجود ہیں جن کی پشت پناہی مسلم لیگ (ن) کے رہنما کر رہے ہیں۔ ڈان نیوز کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ایسی بہت سی ویڈیوز بھی موجود ہیں، لیکن اصل حقائق تک پہچنے کے لیے ان کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔ جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ جس طرح سے سندھ میں رینجرز نے انتہائی اہم افراد کے خلاف کارروائیاں کی ہیں، اسی طرح نہ صرف پنجاب بلکہ ہر صوبے میں رینجرز کو جانا چاہیے تاکہ وہاں موجود ایسے افراد کی نشاندہی ہوسکے۔ ملک کی موجودہ سیکیورٹی صورت حال اور دہشت گردی کے حالیہ بڑے واقعات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرنے میں بری طرح سے ناکام ہوچکی ہے۔ جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے آپریشن ضربِ عضب کے دوران دہشت گردوں کی کافی حد تک کمر توڑ دی ہے، لیکن اسے مکمل طور پر ختم کرنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیرستان میں خاتمے کے بعد دہشت گردوں نے ایک نیا گروپ بنا لیا ہے، تاہم اس بارے میں ابھی کچھ کہا نہیں جاسکتا کہ آیا یہ پاکستان کے اندر ہے یا باہر۔ جہانگیر ترین نے مزید کہا کہ انسدادِ دہشت گردی کے لیے قائم ادارے نیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) کو فعال بنانا بہت ضروری ہے، لیکن اس عمل میں رکاوٹ بذاتِ خود وزیرداخلہ چوہدری نثار ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہر کام کے لیے فوج پر انحصار کم کرکے سویلین ایجنسیز کو زیادہ فعال بنایا جائے تاکہ انٹیلی جنس نیٹ ورک مزید تیز ہو سکے۔ سندھ میں نیب کی کارروائیوں سے متعلق کیے گئے ایک سوال کے جواب میں جہانگیر ترین نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف سندھ کی حد تک ہی محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ ہر صوبے میں نیب کو ایسے افراد کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے جو کرپشن میں ملوث ہیں۔ نندی پور اور میٹرو بس منصوبے پر بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے واضح کیا کہ ان منصوبوں میں بھی بہت سے اہم لوگ کرپشن میں ملوث ہیں جن کے خلاف کارروائی عمل میں لانی چاہیے۔

منیٰ سانحہ ملی المیہ، حکومت سعودیہ کا موقف اصول و منطق سے عاری، آغا سید حسن

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ فریضہ حج کی ادائیگی کے دوران مکہ معظمہ میں بھگدڑ مچ جانے سے بڑے پیمانے پر حجاج کرام کی شہادتوں کے دلدوز واقعہ پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سبراہ و جعفریہ سپریم کونسل کے سرپرست اعلیٰ مولانا آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے اس سانحہ کو ایک ملی المیہ سے تعبیر کیا۔ آغا سید حسن نے سانحہ میں شہید سینکڑوں حجاج کرام کے لواحقین سے تعزیت و تسلیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت آل سعود کا موقف اصول و منطق سے عاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کعبۃ اللہ امت مسلمہ کا مرکز اور حج ملت اسلامیہ کا سب سے بڑا دینی و سیاسی اجتماع ہے۔ فریضہ حج کی احسن اور اطمینان بخش ادائیگی اور حجاج کرام کے جان و مال کی حفاظت حکومت سعودیہ کی اولین ذمہ داری ہے۔ اس سلسلے میں معمولی کوتاہی پر بھی حکومت سعودیہ امت مسلمہ کے سامنے جوابدہ ہے۔ سانحہ مکہ میں وسیع پیمانے پر حجاج کی شہادتیں سعودی حکمرانوں کی ناقص کارکردگی اور غیر ذمہ داری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ یہ سانحہ اس ضرورت کا متقاضی ہے کہ حکومت سعودیہ کو حج کے انتظام و انصرام میں دیگر ذمہ دار اسلامی ممالک کو بھی شریک کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ کی تحقیقات کیلئے مختلف اسلامی ممالک کے نمایندوں پر مشتمل ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جائے اور تحقیقاتی رپورٹ کے تناظر میں حج کے انتظام و انصرام کے حوالے سے مربوط لایحہ عمل مرتب کیا جائے۔ آغا سید حسن نے افسوس ظاہر کیا کہ امریکی اور اسرائیلی سرپرستی میں برہنہ پا یمنی قوم پر جارحیت کو سند جواز بخشنے کیلئے حج جیسے عظیم اجتماع کا سہارا لیا گیا اور امن کے گھر سے پہلی بار اسی مسلمان قوم کے کشت و خون کو جاری رکھنے کی ترغیب دی گئی۔

دفعہ 370 چیلنج، دہلی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ عرضی سماعت کیلئے منظور

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ دہلی کی عدالت عالیہ نے جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت فراہم کرنے والی دفعہ 370 کو کالعدم قرار دینے سے متعلق دائر ایک مفاد عامہ عرضی کو سماعت کیلئے منظور کیا ہے۔ 22 سالہ عرضی گذار کماری وجیا لکشمی نے اپنی درخواست میں یہ دلیل پیش کی ہے کہ دفعہ 370 ریاست جموں و کشمیر کو عارضی طور خصوصی آئینی حیثیت فراہم کرتی ہے جو 1957ء میں اسمبلی تحلیل کرنے سے ہی منسوخ ہوجاتی ہے۔ عرضی گزار نے یہ سوال اٹھایا ہے کہ آیا 26 جنوری 1957ء کو ریاستی اسمبلی کی تحلیل سے ہی دفعہ 370 کے تحت فراہم کی گئی خصوصی آئینی حیثیت ازخود منسوخ ہوجاتی ہے۔ دہلی عدالت عالیہ کے چیف جسٹس جی روہنی اور جسٹس جیانت ناتھ نے اس کیس کی سماعت کیلئے 19 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 370 ریاست جموں و کشمیر میں آئین کی تشکیل دینے کے عمل تک ہی معتبر تھی جسے بعد میں کالعدم قرار دیا جانا چاہئے تھا۔ اسکے علاوہ عرضی میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ”دفعہ 370 کی شقوں کو برقرار رکھنا حتیٰ کہ جموں وکشمیر کی اسمبلی کی تحلیل اور اسکے آئین کی تشکیل کے بعد بھی اسے جاری رکھنا، آئین ہند کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ جولائی 2014ء میں دفعہ 370 کے خاتمے کیلئے دائر مفاد عامہ عرضی کو سپریم کورٹ نے یکسر خارج کردیا تھا اور عرضی گذار کو اس حوالے سے عدالت عالیہ کا رخ کرنے کا مشورہ دیا۔

آزاد کشمیر میں آئندہ مسلم لیگ کی حکومت ہو گی، راجہ فاروق

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے صدر راجہ فاروق خان نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف نے کشمیریوں کے دل جیت لیے بھارت کشمیریوں کو اب زیادہ دیر اپنے ساتھ نہیں رکھ سکتا۔ کارکن انتخابات کی تیاری شروع کر دیں۔ آئندہ آزاد کشمیر میں (ن) لیگ کی حکومت قائم ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مسلم لیگ (ن) کے ضلعی صدر اعجاز یوسف کے بہنوئی حبیب خان کی وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ فاروق خان نے کہا کہ جلد بڑے سیاسی لوگ ہمارے ساتھ شامل ہوں گے، اقتدار میں آکر کشمیریوں کے تشخص کو بحال کریں گے۔

او آئی سی مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے موثر اقدامات کرے، حریت کانفرنس

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے او آئی سی کے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے موثر اقدامات کریں۔ حریت چیئرمین نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل عیاد امین مدنی کے نام مکتوب میں تنظیم کی طرف سے جموں و کشمیر کے مظلوم و محکوم عوام کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کی واضح حمایت جاری رکھنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقوام متحدہ، او آئی سی جیسے بین الاقوامی اور ذمہ دار فورموں کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اس دیرینہ تنازعہ کے حل کیلئے اپنی کوششوں میں تیزی لائیں۔ مسئلہ کشمیر گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارت اور پاکستان جیسی جوہری طاقتوں کے مابین کشیدگی اور تنائو کی بنیادی وجہ بنا ہوا ہے، اس مسئلے کی وجہ سے ہی دونوں ممالک کے درمیان کئی جنگیں لڑی جا چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ کئی دہائیوں سے اپنے حق خودارادیت جس کو اقوام متحدہ نے تسلیم کر رکھا ہے کے حصول کیلئے بے پناہ جانی و مالی قربانیاں دیتے آ رہے ہیں اور آج بھی مقبوضہ علاقے میں لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجودگی اور کالے قوانین کے نفاذ کے ذریعے بھارت نے عوام کے جملہ حقوق کو سلب کر رکھا ہے۔ عالمی برادری کشمیریوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خاتمے کیلئے آگے بڑھے۔ میرواعظ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون کے حالیہ بیان جس میں انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعات کے حل کیلئے بامعنی مذاکراتی عمل شروع کرنے پر زور دیا ہے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرانے کیلئے کردار ادا کرے، پاکستان اور بھارت کے پاس تمام تنازعات کے حل کیلئے بامعنی مذاکرات کے سوا دوسرا کوئی راستہ نہیں، حریت کانفرنس ایسے ہر عمل میں تعاون کیلئے تیار ہے۔

نواز شریف آج جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ .وزیراعظم نواز شریف آج جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔ کشمیر، پاک بھارت کشیدگی، افغانستان اور دہشت گردی کے خلاف جنگ ان کی تقریر کے اہم موضوعات میں شامل ہیں۔ آج کی تقریر سے قبل بھی وزیراعظم نوازشریف اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون سمیت عالمی رہنمائوں کے سامنے بھی ان مسائل پر بات کرتے رہے ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے دورے کے دوران ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی خلاف ورزیوں، کشمیر میں استصواب رائے،افغانستان کی صورتحال، دہشت گردی اور امن عالم کو لاحق خطرات کو بہت واضح کیا ہے۔ عالمی رہنمائوں سے ملاقاتوں میں بھارت کی دہشت گردی میں معاونت اور پاکستان میں مداخلت پر بھی بات ہوئی، اس موقع پر پاکستان نے افغانستان میں امن کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔وزیراعظم نواز شریف نے امریکی صدر براک اوباما اور برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے علاوہ جرمنی، اٹلی، ترکی، سری لنکا، نیپال، جنوبی کوریا اور ورلڈ بینک کے سربراہ سے ملاقاتیں کیں۔ دوسری طرف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی 20 ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں ہوئیں۔

سرینگر مظفرآباد بس سروس، پاکستانی شہری گرفتار

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ہفتہ وار بس سروس کے ذریعے سفر کرنے والے پاکستانی شہری سے جہادی لٹریچر برآمد ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے اسے گرفتار کر لیا۔ بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ گرفتار شہری محمد عالم ملک راولپنڈی کا رہائشی ہے اور اس کے پاس سے دو جہادی میگزین برآمد ہوئے، وہ اپنے رشتہ داروں کو ملنے راجو ری جا رہا تھا۔ معلوم ہوا ہے کہ محمد عالم ملک کو چکاں دا باغ کراسنگ پوائنٹ سے پاکستان کے حوالے کر دیا جائے گا۔

شجاع خانزادہ کے قتل میں ملوث ایک اور اہم ملزم گرفتار

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ سکیورٹی اداروں نے سابق صوبائی وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کے قتل میں ملوث ایک اور اہم ملزم کو گرفتار کر لیا، قاسم معاویہ کو اٹک سے گرفتار کیا گیا۔ سکیورٹی ادارے منصوبہ سازوں تک پہنچ گئے۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق ملزم قاسم معاویہ کو زیرحراست افراد اور موبائل ڈیٹا کی مدد سے تلاش کیا گیا۔ حملے کا ماسٹر مائنڈ قاری سہیل ہے، قاری سہیل خودکش حملہ آور کو جائے وقوع پر لے کر آیا۔ ترجمان کے مطابق قاری سہیل کالعدم تحریک طالبان کا مقامی کارندہ ہے، قاری سہیل کے مقامی معاونین میں ظہیر عرف طلحہ اور عمران ستار بھی شامل ہیں۔ سی ٹی ڈی نے ملزم قاسم معاویہ کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا۔
Viewing all 31575 articles
Browse latest View live


<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>