Quantcast
Channel: اسلام ٹائمز - مقبول ترین عناوین :: مکمل نسخہ
Viewing all 31525 articles
Browse latest View live

کرپشن روکنے کیلئے آزاد کشمیر میں اپیکس کمیٹیاں بنانا پڑینگی، خواجہ فاروق

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف آزاد کشمیر کے مرکزی رہنما خواجہ فاروق احمد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں بڑھتی ہوئی حکومتی کرپشن کو روکنے، کرپشن کے ذمہ داران وزراء، سرکاری ملازمین اور ان کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے سندھ کی طرز پر اپیکس کمیٹیاں بنانا پڑیں گی۔ ایسی کمیٹیوں کے بغیر کرپشن کے بڑے بڑے مگرمچھوں اور اپوزیشن میں بیٹھے ان کے سہولت کاروں پر ہاتھ نہیں ڈالا جا سکے گا۔ جعلی ٹینڈرنگ کے ذریعے کروڑوں روپے کے ٹھیکہ جات کی الاٹمنٹ اور ورک آرڈرز جن میں چار سالوں میں اربوں روپے کمیشن کی صورت میں حکمران اور ان کے سہولت کار وصول کر چکے ہیں کی تحقیقات کرانا عوام کے مفاد میں ہو گا، صرف چند لوگوں کو آزاد کشمیر میں ڈاکٹر عاصم حسین کی طرح زیرتفتیش لایا جائے تو حیرت انگیز راز کھلیں گے۔

کشمیری عوام کی لازوال قربانیاں ضائع نہیں ہونگی، صلاح الدین

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین نے اپنے عیدالاضحی پر جاری بیان میں کہا ہے کہ کشمیری عوام کی اسلام اور وطن عزیز کی آزادی کیلئے سرفروشانہ جدوجہد اور فقیدالمثال قربانیاں مبارکباد کی مستحق ہیں اور یہ قربانیاں ضائع نہیں ہوں گی بلکہ انہی قربانیوں کے طفیل انشاءﷲ وطن عزیز ضرور قابض بھارتی فوج کے چنگل سے آزاد ہو گا۔ ان کا کہنا ہے کہ عید سے صرف چند دن پہلے بھارت فورسز اور اس کے ایجنٹوں نے معصوم برہان اور اس کے والد سمیت کئی معصوم لوگوں کا قتل کر کے یہ پیغام دیا ہے کہ ان کے نزدیک انسان اور انسانیت کوئی معنی نہیں رکھتی۔ 8 لاکھ بھارتی قابض فورسز اور برہنہ فوجی و تہذیبی جارحیت کا علاج صرف اور صرف جہاد ہے اور یہ جہاد منزل کے حصول تک پوری قوت کے ساتھ جاری رہے گا۔

امریکا دہشتگردی کےخلاف پاکستان کی کوششوں کی قدر کرتا ہے، جلیل جیلانی

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ امریکا میں پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ امریکا دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کی قدر کرتا ہے اور افغان امن کے لیے پاکستان کے کردار کا اعتراف کرتا ہے۔ ذرائع کے مطابق امریکا میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نیویارک میں 2 اہم پریس کانفرنسوں سے خطاب کریں گے جس میں وہ قیام امن سے متعلق اظہار خیال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا تعلقات انتہائی اہم ہیں جن میں بہتری آ رہی ہے جب کہ دونوں ملک کثیرالجہتی تعاون کو فروغ دے رہے ہیں اور باہمی تعاون کے لیے 6 ورکنگ گروپس کام کر رہے ہیں۔ جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن واستحکام کے لیے پاکستان کا کردار اہم ہے جب کہ امریکا بھی دہشت گردی کےخلاف پاکستان کی کوششوں کی قدر کرتا ہے اور افغان امن کے لیے پاکستان کے کردار کا اعتراف کرتا ہے۔

پنجاب حکومت کے ناقص انتظامات الائشوں کو ٹھکانے نہ لگایا جا سکا

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے دیگر شہروں کی طرح ٹیکسلا میں بھی عید الاضحیٰ مذہبی جوش جذبے کے ساتھ منائی گئی، جب کہ فرزندان اسلام سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے قربانی بھی کر رہے ہیں۔ دن کا آغاز نماز عید سے ہوا جس کے لیے شہر بھر میں کئی چھوٹے بڑے اجتماع منعقد کیے گئے جن میں ملک کی ترقی اور امت مسلمہ میں اتحاد کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ صوبائی حکومت کی جانب سے قربانی کے بعد آلائشوں کو تلف کرنے اور صفائی کے بھی انتظامات کیے گیے تھے، جو تاحال عملی صورت اختیار نہیں کر سکے۔ جا بچا الائشوں کے ڈھیر بیماریوں کے پھیلنے کا باعث بن سکتے ہیں۔

پاکستانی خواتین صلاحیتوں میں کسی سے کم نہیں ہیں، ملک عزیر اعوان

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ خوشاب میں تقریب سےبات کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی ملک محمد عزیر خان نے کہا ہے کہ ہماری خواتین صلاحیتوں میں کسی سے کم نہیں۔ ڈسٹرکٹ انڈسٹریل ہوم خوشاب میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے ویژن کے تحت سرکاری اداروں کی کلیدی اسامیوں پر خواتین کو بھرپور نمائندگی دی جا رہی ہے، تاکہ ان کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جا سکے۔ انکا کہنا تھا کہ خواتین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی توانائیاں ملک و قوم کی خوشحالی اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے بروئے کار لائیں او رخوشحالی کے عمل میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کریں، حکومت نے فنی تعلیم کے اداروں کیلئے بھاری فنڈز مختص کئے ہیں۔ تقریب میں ای ڈی او کمیونٹی ڈویلپمنٹ نبیلہ ملک، منیجر صنعت زار ثمینہ راجہ، ڈسٹرکٹ منیجر ٹورازم جعفر حسین بھٹہ، ڈی ڈی او سوشل ویلفیئر امتیاز احمد مانگھٹ سمیت دیگر شخصیات شریک تھیں۔

حج کے بعد واپسی شروع، پہلی پرواز لاہور پہنچ گئی

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب سے حجاج کرام کی واپسی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، جدہ سے لاہور کیلئے نجی ائر لائن کی پہلی پرواز 35 حاجیوں کو لیکر آج صبح 5 بجے لاہور ائیرپورٹ پہنچی۔ پی آئی اے کی پروازوں کی واپسی کا آغاز آج رات سے ہو گا۔ فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد حجاج کرام کی وطن واپسی کا عمل شروع ہو گیا ہے، جدہ سے صبح 5 بجے لاہور آنیوالی نجی ائرلائن کی پرواز سے 35 حجاج کرام لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ پہنچے، حجاج کے گھر والے اور رشتہ دار ائیرپورٹ پر موجود تھے، جنہوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ حاجیوں کی وطن واپسی کے لیے باقاعدہ حج آپریشن آج سے شروع ہو رہا ہے اور اس کے تحت پہلی حج پرواز آج رات ایک بجے لاہور پہنچے گی۔

اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر کے سامنے سکھوں کا احتجاج

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ سکھ علیحدگی پسندوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں “جی 4 ممالک کی کانفرنس” سے خطاب کے موقع پر شدید احتجاج کرتے ہوئے علیحدگی کے لئے 2020ء میں ریفرنڈم کرانے کا مطالبہ کیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سینکڑوں سکھ علیحدگی پسند وزیراعظم نریندر مودی کی اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں “جی 4 ممالک کی کانفرنس” کی تقریب سے خطاب کے موقع پر جمع ہو گئے جہاں انہوں نے شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر حکومت کی جانب سے پنجاب میں سکھوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا نوٹس لینے اور علیحدہ ملک خالصتان بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔مظاہرین نے بھارت اور وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مطالبات پورے کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے۔ سکھ علیحدگی پسندوں کی نمائندگی کرنے والے سربراہ بخشش سنگھ ساندو کا کہنا تھا کہ بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں اور خاص طور پر عیسائیوں، سکھوں اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔دوسری جانب بھارتی گجرات کی پٹیل کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے بھی اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر کے سامنے احتجاج کیا گیا جب کہ انہوں نے پٹیل کمیونٹی کے لئے آواز اٹھانے والے سرگرم سردار پٹیل سے منسوب ٹوپیاں بھی پہن رکھی تھیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پٹیل کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے 4 ہزار سے زائد بے گناہ افراد پولیس کی تحویل میں ہیں جنہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اس لئے پولیس حکام کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

سانحہ منیٰ، 18جاں بحق پاکستانیوں کے نام جاری، تعداد23 ہونے کی اطلاعات

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ سانحہ منیٰ میں اب تک 19 پاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق ہو چکی ہے اور 309 اب بھی لاپتہ ہیں جب کہ برطانوی اخبار دی گارجین نے دعوی کیا ہے کہ سانحہ میں 230 سے زائد پاکستانی شہید ہو چکے ہیں۔ سانحہ منیٰ میں شہید ہونے والے 19 پاکستانیوں کی تصدیق ہو چکی ہے جس میں رحیم یارخان کے سیٹلائٹ ٹاؤن سے تعلق رکھنے والے توصیف افتخار، شہداد کوٹ سے تعلق رکھنے والے حج میڈیکل مشن میں شامل ڈاکٹر امیرلاشاری، ملتان سے تعلق رکھنے والی 7 سالہ بچی ثمرین جب کہ شہید ہونے والے دیگر پاکستانیوں میں کراچی کے علاقے صدر کی حفصہ شعیب اور زرین نسیم، میر پور آزادکشمیر کی نرجس شہناز، دالبندین کی بی بی زینب، بی بی مدینہ، نور محمد اور محمد اسلم کے علاوہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بھانجے اسد مرتضیٰ گیلانی شامل ہیں۔ سانحہ منیٰ میں شہید ہونے والوں میں جھنگ کے سراج احمد سراج، ایبٹ آباد کے زاہد گل کی ساس بھی شامل ہیں۔دوسری جانب برطانوی اخبار دی گارجین نے اپنی رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ سانحہ منی میں سب سے زیادہ شہادتیں پاکستانیوں کی ہوئی ہیں جب کہ اس سانحے میں 236 پاکستانی، 131 ایرانی اور 87 مراکشی حجاج کرام شہید ہوئے ہیں۔وزیراعظم نوازشریف نے لاپتہ ہونے والے پاکستانیوں کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت خارجہ اورسعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے کو ہدایت کی ہے کہ لاپتہ افراد کی تلاش میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے جب کہ سفارت خانہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ سے ملانے کے لئے اقدامات کرے۔سعودی عرب میں پاکستانی سفارت خانے کے مطابق سعودی حکومت نے سرکاری طور پر شہداء اور زخمیوں کی کوئی فہرست جاری نہیں کی۔ اس حوالے سے سعودی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں۔ پاکستانی شہریوں کی شناخت کے بعد ان کی مکہ مکرمہ میں ہی تدفین کی جائے گی۔

عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کا اہم اجلاس، اہم امور پر غور و حوض

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان  کے اجلاس میں ممبران ایگزیکٹیو باڈی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کا واحد نمائندہ فورم ہے، جہاں تمام مذہبی سیاسی اور قومی قیادت متحد ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر برجیس طاہر کو باقی ماندہ چارٹرڈ آف ڈیمانڈ دئیے ہوئے کئی مہینے گزر چکے ہیں لیکن ابھی تک عمل درآمد نہ ہونا حیران کن ہے، حکومت فوری طور باقی ماندہ چارٹرڈ آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد کرائے۔ انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اپنی آنکھیں کھولے اور ایکشن کمیٹی کے جائز مطالبات فوری طور پر حل کرے بے صورت دیگر سراپا احتجاج ہونگے۔ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے ایگزیکٹیو باڈی کے ممبران میں اجلاس میں فیصلہ کیا کہ گلگت بلتستان کے عوامی مسائل پر ایک اور تحریک کا بہت جلد آغاز کیا جائے گا جس میں حالیہ مسائل کے علاوہ چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔

لودھراں میں ضمنی انتخاب سے قبل مسلم لیگ (ن) کے 2 مقامی رہنما تحریک انصاف میں شامل

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ این اے 154 لودھراں میں ضمنی انتخاب سے قبل مسلم لیگ (ن) کے 2 مقامی رہنماؤں نے اپنی پرانی سیاسی وابستگی چھوڑ کر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 155 سے 4 مرتبہ مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر کامیاب ہونے والے اختر خان کانجو اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 207 سے سابق رکن اسمبلی زوار وڑائچ نے تحریک انصاف میں باضابطہ شمولیت اختیار کر لی ہے۔ دوسری جانب لاہور میں پیپلز پارٹی کے رہنما اخلاق احمد گڈو نے بھی چوہدری محمد سرور اور رکن پنجاب اسمبلی میاں اسلم اقبال سے ملاقات کے بعد اپنے 20 ساتھیوں کے ساتھ تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی مسلم لیگ (ن) کے دو سابق ارکان اسمبلی پہلے ہی تحریک انصاف کی حمایت کا اعلان کر چکے ہیں۔

جامعہ بلوچستان کا شمار آج ملک کی بہترین یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے، ڈاکٹر جاوید اقبال

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہم نے دن رات محنت کرکے بلوچستان یونیورسٹی جو کسی بھی وقت بند ہوسکتی تھی، اسکو آج اس مقام پر پہنچا دیا کہ یہ بلوچستان ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کی بہترین یونیورسٹیوں میں شمار ہونے لگی ہے۔ ہم پہلے 11ویں نمبر پر تھے، لیکن اب ساتویں نمبر پر ہیں۔ ایچ ای سی کے مطابق اس وقت ہماری پوزیشن دوسری ہے۔ ہم نے نقل کی روک تھام کیلئے بہت بڑا قدم اٹھا کر یہ ثابت کردیا کہ اس حوالے سے ہم کسی چیز پر سمجھوتہ نہیں کریں‌ گے۔ یونیورسٹی میں ایسی طلباء تنیظیمیں تھی جو پڑھائی سے زیادہ سیاست پر توجہ دیتی تھیں اور ہر معاملے میں دخل اندازی کرتی تھیں لیکن آج انکے لیڈر بھی انہیں کہتے ہیں کہ وہ پڑھائی پر توجہ دیں۔ یونیورسٹی نے 13 کروڈ روپے لگا کر 2 نئے ڈیپارٹمنٹ بھی شروع کیے۔ مستقبل میں یونیورسٹی کو مزید بہتری کیجانب لے جائینگے۔

منیٰ میں ہزار سے زیادہ عازمین کی شہادت سانحہ عظیم، مولانا ارشد مدنی

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ حج کے دوران مچی بھگدڑ میں بہت بڑی تعداد حاجیوں کے شہید اور زخمی ہوجانے پر جمعتہ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مہلوکین کے ورثا سے اظہار تعزیت اور حکومت سعودی عربیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کی ہے۔ صدر جمعتہ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ مسجد الحرام میں 11 ستمبر کو غیر معمولی طوفان کی وجہ سے کرین ٹوٹنے کے نتیجہ میں پیش آئے درد و ناک حادثہ سے ملت اسلامیہ نکل بھی نہیں پائی ہے کہ اس حادثہ نے انہیں شدید رنج و غم میں مبتلا کر دیا ہے۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ تنگ راستے کا حل اس کے علاوہ کچھ نظر نہیں آتا کہ پہاڑوں کو توڑ کر حجاج کرام کے آنے جانے رہنے سہنے میں کشادگی پیدا کردی جائے، انہوں نے کہا کہ ہم اس رنج و غم کی گھڑی میں خادم الحرمین شریفین کے ساتھ شریک ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ اللہ اس طرح کے حادثہ کو کبھی رونما نہ فرمائے اور اللہ تعالیٰ شہداء کے پسماندگان کو صبر و استقامت عطا فرمائے۔

نریندر مودی کے ’’سیکولرزم‘‘ کے بیان پر کانگریس کی تنقید

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ کانگریس پارٹی نے وزیراعظم نریندر مودی کی اس بیان پر تنقید کی ہے جس میں انھوں نے آئرش بچوں کی طرف سنسکرت میں منتر پڑھ کر ان کا استقبال کرنے پر کہا تھا کہ اگر ہندوستان میں کسی تقریب میں سنسکرت منتروں کو پڑھا جاتا تو ان کے ’’سیکولرازم‘‘ پر سوال کھڑے کئے جاتے۔ بھارتی وزیراعظم کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کے میڈیا انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ سیکولرازم پر وزیراعظم کے ٹریک ریکارڈ کے بارے میں ہم سب کو معلوم ہے۔ انہوں نے کہا وزیراعظم کو اس طرح کا تبصرہ کرنے کے بجائے یہ بتانا چاہیے تھا سنسکرت کو فروغ دینے کے لئے انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت نے کیا قدم اٹھایا ہے۔ بھارت کے وزیراعظم کے تبصرے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس لیڈر منیش تیواری نے کہا کہ نریندر مودی کی یہ عادت بن گئی ہے کہ جب بھی وہ بیرون ملک دورے پر جاتے ہیں تو ہندوستان کا مذاق اڑاتے ہیں۔ میں انھیں بتانا چاہوں گا کہ سیکولر صرف کانگریس ہی نہیں بلکہ ہمارے آئین میں بھی ہے۔

امریکی، سعودی تعلقات کی مختصر تاریخ

$
0
0
تحریر: عرفان علییونائٹڈ اسٹیٹس آف امریکا اور بادشاہت سعودی عربیہ کے تعلقات کی تاریخ پر ایک نظر ڈالنے سے قبل یہ نکتہ یاد رہنا چاہیے کہ دنیا پر امریکا سے قبل جو سامراج مسلط تھا، اس کا نام متحدہ بادشاہت تھا اور جسے اردو میں عرف عام میں برطانیہ کہا جاتا ہے۔ اس سامراج کے سعودی عرب کے ساتھ جو تعلقات تھے، تھوڑا سا تذکرہ اس کا بھی کر دیا جائے۔ پہلی جنگ عظیم کے بعد 2 نومبر 1925ء کو برطانوی سامراج کے نمائندہ کی حیثیت سے سر گلبرٹ کلیٹن Gilber Clayton نے آل سعود کے ساتھ حدہ ایگریمنٹ پر دستخط کئے۔ 20 مئی 1927ء کو برطانیہ کے مذکورہ نمائندہ نے جدہ میں دستخط کئے، جس میں برطانیہ نے مشروط طور پر عربستان نبویﷺ پر عبدالعزیز ابن سعود کا مکمل اور مطلق کنٹرول تسلیم کر لیا، جسے اس نے آزادی کا نام دیا تھا۔ شرط یہ تھی کہ ابن سعود بحرین سمیت خلیج فارس کے سامنے عرب علاقوں پر برطانیہ کی اسپیشل پوزیشن تسلیم کرلے، یعنی تو مرا حاجی بگو و من تورا حاجی بگویم۔ممکن ہے کہ اس سارے عمل میں سینٹ جون بی فلبائی نامی صہیونی برطانوی کا کردار بھی ہو، جو 1917ء میں نجد گیا تھا اور 1926ء تک وہ جدہ میں سکونت اختیار کرچکا تھا۔ 1930ء تک اس نے اعلان کر دیا تھا کہ وہ اسلام قبول کرچکا ہے۔ عبدالعزیز ابن سعود نے اسے اپنا خاص الخاص مشیر مقرر کیا۔ لارڈ ہمفرے اورلارنس آف عربیہ کا کردار بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ پھر برطانوی سامراج کے لئے ابن سعود نے کیا کیا خدمات انجام دیں اور اس کے عوض کیا کیا فوائد حاصل کئے، یہ بھی ایک دلچسپ حقیقی داستان ہے۔ اس کا تذکرہ پھر کبھی موقع ملا تو ضرور کیا جائے گا۔ اب آتے ہیں امریکا کے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی نوعیت کے بارے میں۔ماہ ستمبر 2015ء کے اوائل میں جب سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز امریکی صدر باراک اوبامہ کی زیارت سے شرف یاب ہونے واشنگٹن تشریف لے گئے تو امریکا اور سعودی بادشاہت نے اپنے 70سالہ تعلقات اور دوستی کو مزید گہرا کرنے کا اعلان کیا۔ اگر ان تعلقات کو 1945ء سے شروع کیا جائے تو یہ ستر سال بنتے ہیں، لیکن امریکا سعودی عرب میں باقاعدہ طور 1933ء میں داخل ہوا تھا اور 1943ء میں تو امریکی افواج نے سعودی عرب میں فوجی اڈہ قائم کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا تھا۔ اس طرح یہ تعلقات ایک لحاظ سے بیاسی برس پر محیط ہیں تو فوجی و سفارتی لحاظ سے بھی بہتر سالہ تعلقات ہیں نہ کہ ستر سالہ۔ 29 مئی 1933ء کو امریکی تیل کمپنی اسٹینڈرڈ آئل کپمنی آف کیلی فورنیا نے سعودی بادشاہت کے مشرقی شیعہ نشین آبادی پر مشتمل علاقے میں تیل کی تلاش کے لئے 60 سالہ رعایت حاصل کی۔ 1934ء میں ٹیکساس کمپنی نے بھی اس کمپنی میں شمولیت اختیار کی تو ادغام کے بعد اس کا نیا نام عرب امریکن آئل کمپنی Aramco (عرامکو) رکھا گیا اور آج تک سعودی آئل کمپنی کا نام عرامکو ہی ہے۔ٹیکساس کے نام سے امریکی صدور بش سینیئر اور جونیئر کے نام ذہن میں آتے ہیں اور ان کا آئل کمپنیوں سے تعلق اور پھر امریکی حکمران شخصیات اور سعودی شاہی خاندان کا اس کاروبار میں شراکت دار ہونا۔ یہ سب کچھ محققین نے تفصیل سے بیان کر دیا ہے۔ خاص طور پر نائن الیون کے حملوں کے بعد تو دنیا بھر میں یہ خبریں اور مضامین دلچسپی سے پڑھے گئے۔ جارج لینک زوؤسکی بھی مشرق وسطٰی کے امور پر لکھنے والوں میں ایک بڑا نام سمجھا جاتا ہے۔ 1915ء میں پیدا ہوئے اور سال 2000ء میں وفات ہوئی۔ انہوں نے دی مڈل ایسٹ ان ورلڈ افیئرز کے عنوان سے ایک کتاب لکھی جو پہلی مرتبہ 1952ء میں شایع ہوئی تھی اور اس کا چوتھا ایڈیشن شایع تو 1980ء میں ہوا، لیکن اس پے پیش لفظ میں تاریخ اپریل 1979ء کی تحریر کی گئی۔ اس مشہور سفارتکار، معلم اور پولیٹیکل سائنٹسٹ نے لکھا کہ 1943ء میں امریکی فوج کے سربراہ یعنی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کی جانب سے فیصلہ کیا گیا کہ مشرق وسطٰی میں ایک فوجی ہوائی اڈہ تعمیر کیا جائے جو قاہرہ کو کراچی سے ملا دے اور اس طرح جاپان کے خلاف جنگ کے لئے اس سہولت کو استعمال کیا جائے۔اس دوران اس نے ایران کے ساحلی شہر آبادان میں بھی اڈہ تعمیر کر لیا تھا، لیکن یہ روس کے لئے ٹرانزٹ اسٹیشن اور بھارت کے لئے اسٹاپ اوور جیسے اہداف کی تکمیل کے لئے تھا۔ آبادان ایئر فیلڈ کو جرمنی سے جنگ پر خاتمے کے وقت خالی کرنا تھا، اس لئے خلیج فارس کی عرب ریاست میں ایک اور اڈہ ضروری تھا۔ فیصلہ یہ تھا کہ سعودی بادشاہت کے زیر تسلط علاقے ظھران (Dhahran) میں امریکی فوجی اڈہ قائم ہو کہ جہاں سے آرامکو کے تیل کے کنویں اور دیگر تنصیبات نزدیک واقع تھے۔ سعودی بادشاہ سے مذاکرات کو انتہائی خفیہ رکھا گیا۔ دسمبر 1943ء میں امریکی فوجی کمانڈر برائے مشرق وسطٰی میجر جنرل رالف روائس قاہرہ سے ریاض پہنچا، جہاں عبدالعزیز نے اس کا استقبال کیا۔ 1944ء میں اس جنرل کے نمائندہ خصوصی ہیرولڈ ہوسکنز نے سعودی دورہ کیا۔امریکا جدہ میں اپنا نیابتی سفارتی دفتر legation پہلے ہی مستقل بنیادوں پر قائم کرچکا تھا۔ اس کے ذریعے بھی سعودی بادشاہت سے خط کتابت کا سلسلہ جاری تھا۔ اس پورے عمل کے نتیجے میں طے پایا کہ امریکا جو فوجی اڈہ تعمیر کرے گا، وہ تین سال استعمال کرکے سعودیوں کے حوالے کر دے گا۔ 1944ء میں امریکی فوجیوں اور ان کے اطالوی جنگی قیدیوں نے اس اڈے کی تعمیر شروع کی جو 1946ء میں پایہ تکمیل کو پہنچی۔ یہ اڈہ آبادان اور قاہرہ کے Payne ایئر فیلڈ سے زیادہ امریکا کے لئے کارآمد تھا، لہٰذا سعودی زیر تسلط علاقے میں اڈے کے بعد مذکورہ دونوں جگہوں پر اڈوں کی ضرورت نہیں رہی تھی، کیونکہ یہ امریکا کے دشمنوں سے آزاد علاقے میں سب سے بڑا اور بہترین سہولیات سے مزین تھا اور اس کو مزید وسعت بھی دی جاسکتی تھی۔ اس اڈے سے پہلے امریکا تنہائی کا شکار تھا۔ امریکی کانگریس کے دو نمائندے بھی حیران تھے کہ یہ کس نوعیت کی سرمایہ کاری کی جا رہی تھی۔ اس سے قبل 1942ء میں سعودی بادشاہ نے زرعی شعبے میں امریکی مشن بھیجنے کی درخواست کی تھی۔فروری 1945ء کے ویلنٹائن ڈے پر امریکی صدر فرینکلن روزویلٹ کوئنسی نامی بحری بیڑے پر سوار مصر کی سمندری حدود میں آیا اور سعودی بادشاہ عبدالعزیز بن سعود نے اپنے خاندان اور قابل اعتماد ساتھیوں کے ساتھ کوئنسی پر جا کر امریکا کے ساتھ اعلانیہ تعلقات کی تاریخ شروع کی۔ اسلام میں ویلنٹائن ڈے کی حیثیت کوئی نہیں، لیکن امریکا اور سعودی عرب نے 1945ء میں اس دن کو اپنے خفیہ معاشقہ کو آشکار کرنے کے لئے مناسب دن تصور کیا اور دونوں نے ایک دوسرے کو آئی لو یو کہہ ڈالا۔ اس لحاظ سے یہ تعلقات 70 برس کے ہوچکے ہیں۔ اس تاریخی ملاقات کی تاریخ اس وقت کے امریکی سفارتکار ولیم ایڈی نے ایک کتاب میں بیان کی ہیں۔ F.D.R meets Ibn Saud کے عنوان سے لکھی گئی یہ کتاب بھی چشم کشا حقائق پر مشتمل دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس پر آئندہ کبھی بات ہوگی۔ بس یہ اہم ترین جملہ یاد رکھیں کہ سعودی سلطنت کے بانی نے اپنے بیٹوں، خاندانی افراد اور قابل اعتماد ساتھیوں کو یہ کہہ کرجمع کیا تھا کہ عمرہ کی ادائیگی کرنے جا رہے ہیں، لیکن انہیں جدہ کی بندرگاہ لے جایا گیا اور وہاں سے کوئنسی بحری جہاز تک۔ کیا یہ اس نوعیت کا پہلا عمرہ تھا؟

گلگت کے نواحی علاقے بگروٹ میں ’’ ارلی وارننگ سسٹم‘‘ کی تنصیب مثبت اقدام

$
0
0
رپورٹ: میثم بلتیگلگت کے نواحی علاقے وادی بگروٹ میں ملک کا پہلا ’’ ارلی وارننگ سسٹم ‘‘ نصب کر دیا گیا جبکہ ماہرین کی جانب سے بلتستان میں موجود 3000 گلیشئرز جھیلوں میں سے 36 جھیلوں کو انتہائی خطرناک قرار دیا گیا۔ گزشتہ دنوں سابق وفاقی وزیر و واٹر انوائرنمنٹل بورڈ کے چیئرمین نثار میمن اور پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے ڈائیریکٹر جنرل ڈاکٹر غلام رسول نے گلگت میں ارلی وارننگ سسٹم کا افتتاح کیا تھا۔ بگروٹ بلچی میں منعقدہ افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے سنیٹر نثار میمن نے کہا کہ موسمی خطرات سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا نہایت ضروری ہے، شعور و آگاہی کے ذریعے سے نقصانات سے بچا جا سکتا ہے۔ ارلی وارننگ سسٹم کی تنصیب پر پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس نظام کے ذریعے سے گلیشئر سے بننے والی جھیلوں کے پھٹنے اور سیلاب آنے کے بارے میں بروقت پتہ چل سکے گا جبکہ عوام بھی حفاظتی اقدامات کر تے ہوئے جانی و مالی نقصانات سے بچ سکیں۔ اس موقع پر نثار میمن نے کہا کہ پوری دنیا میں موسمی تغیرات رونما ہو رہے ہیں گرمی اور سردی بڑھ رہی ہے سیلاب سے کوئی بھی ملک بچا نہیں ہے صرف اور صرف احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے سے جانی و مالی نقصانات سے بچا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان پاکستان کی شہ رگ ہے یہاں کے عوام کی ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے ناقابل فراموش خد مات ہیں۔ یہاں کے عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈوگرہ راج سے آزادی حاصل کر لی ہے اور ملک کے دفاع کے لئے ملک کی سرحدوں پر سینہ سپر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان کے لئے آئینی حقوق کے لئے اقدامات قابل تحسین ہیں اور مکمل آئینی حقوق کی فراہمی سے یہاں کے عوام میں پائی جانے والی مایوسی و بے چینی کا خاتمہ ہوگا جبکہ پاک چین راہداری منصوبے سے گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔اس موقع پر محکمہ موسمیات پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر غلام رسول نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں 7 ہزار سے زائد گلیشئرز ہیں ان کے ساتھ 3044 گلیشئرز جھیلیں موجود ہیں جن میں سے 36 جھیلوں کو انتہائی خطرناک قرار دیا گیا ہے زمین میں درجہ حرارت میں اضافے کے باعث گلیشئرز کی پگھلاؤ کی رفتار میں تیزی آگئی ہے نتیجے میں گلیشئرز کی سطح پر اور اس کے اندر بننے والی جھیلیں انسانی آبادی کے لئے خطرے کا باعث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ موسمیات پاکستان نے اس ضمن میں گلگت اور چترال میں مختلف مقامات پر موسمی پیشنگوئی کے مراکز قائم کئے ہیں جہاں سے موسم کی تازہ ترین صورتحال معلوم کی جا سکتی ہے۔ گلگت میں خصوصی طور پر گلوف کے خطرے سے نمٹنے کے لئے پیشگی اطلاع کا مرکز بگروٹ میں قائم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد بگروٹ میں پاکستان میٹرو لو جیکل ڈیپارٹمنٹ کا دفتر قائم کیا جائے گا تاکہ عوام کو سیلاب کی پیش گی اطلاع اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کے حوالے سے شعور اجاگر کیا جاسکے۔

ووٹرز فہرستوں کی تیاری میں تاخیر فوری بلدیاتی انتخابات ممکن نہیں، لطیف اکبر

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر میں مجوزہ بلدیاتی انتخابات کا فوری انعقاد ناممکن ہے، اس کی بنیادی وجہ نئی ووٹر لسٹوں کی تیاری میں تاخیر اور چیف الیکشن کمشنر کی عدم تعیناتی ہے۔ عام انتخابات سے قبل بلدیاتی انتخابات کے موضوع پر بحث نہیں ہو سکتی۔ ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ چوہدری لطیف اکبر نے اپنے ایک روزہ دورہ کوٹلی کے موقع پر میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر تعلیم کالجز مطلوب انقلابی اور وزیر خوراک جاوید بڈھانوی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ ہماری حکومت نے ماضی کے مقابلہ میں محدود وسائل کے باوجود ساڑھے چار سالہ دور اقتدار میں لاتعداد ترقیاتی کام کیے ہیں جن کی مثال نہیں ملتی، اسی کارکردگی کی بنیاد پر آئندہ انتخابات میں ایک بار پھر مینڈیٹ حاصل کر کے حکومت بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی پورے ملک میں نئے سرے سے صف بندی کر رہی ہے پارٹی کے اندر انتخابات کا عمل شروع ہے، صوبہ خیبر پختونخوا میں پارٹی کنونشن کا آغاز ہو چکا ہے۔ اپریل 2016ء میں بلاول بھٹو زرداری آزاد کشمیر کا دورہ کر رہے ہیں اور اس سے قبل پارٹی انتخابات کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔

الیکشن میں عوام کو کوئی یرغمال نہیں بنا سکتا، چوہدری مجید

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے کہا ہے کہ ہماری حکومت کے میگا پراجیکٹس اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات سے بڑے بڑے سیاسی پنڈتوں اور پیشہ ور سیاستدانوں کی چیخیں نکل گئی ہیں اور وہ حواس باختہ ہو کر بے بنیاد الزامات عائد کر رہے ہیں۔ ہم نے آزادکشمیر سے برادری ازم اور موروثی سیاست کاخاتمہ کر دیا ہے۔ اب الیکشن میں عوام کو کوئی یرغمال نہیں بنا سکتا۔ انھوں نے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود اور انسانیت کی خدمت پیپلز پارٹی کا ایجنڈا ہے جسے پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ آزادکشمیر میں مزید میگاپراجیکٹس دیں گے جس سے عوام کا مقدر سنورے گا، عوام کے حقوق پر کبھی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عید کے موقع پر ملاقات کیلئے آنے والے پارٹی کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں عوام کے حقوق کا استحصال کرنے والوں اور قبضہ مافیا کو عوامی عدالت میں بے نقاب کریں گے اور عوام کو ان بہروپیوں کا اصل چہرہ دکھا دیں گے۔ چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ حکومت آزادکشمیر کو معاشی و اقتصادی لحاظ سے خوشحال خطہ بنانے کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ افتخارآباد سے تائوبٹ تک شاہراہ کشمیر تعمیر کریں گے جس سے لوگوں کو سفری سہولیات دستیاب ہو سکیں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کے دور میں لوگوں کو قبیلوں اور برادریوں کی بنیاد پر لڑایا جاتا رہا اور مفاد پرست سیاستدان اپنی سیاست چمکانے کے لیے غریب لوگوں کا استحصال کرتے رہے۔ انھوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں مہاجرین کو مالکانہ حقوق ہماری حکومت نے دیے ہیں۔ بے گھر افراد کو چھت فراہم کرنے کے لیے بے نظیر بستیاں قائم کر رہے ہیں جبکہ ہر یونین کونسل میں صحت اور ایجوکیشن کے ادارے بنا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیز فائرلائن پر بھارت کے جنونی حکمران نہتے شہریوں پر گولہ باری کر کے تحریک آزادی کشمیر کو ختم نہیں کر سکتے، سیز فائرلائن پر بسنے والے شہری پاک فوج کے بلامعاوضہ سپاہی ہیں۔ عالمی برادری بھارتی جارحیت کو روکنے کیلئے اقدامات کرے۔

دنیا کی کوئی طاقت کشمیر کو تقسیم نہیں کر سکتی، سردار یعقوب

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ صدر آزاد ریاست جموں و کشمیر سردار یعقوب خان نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے سیز فائرلائن پر دیوار کی تعمیر بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، بھارت ایسا کر کے کشمیر کو تقسیم کرنا چاہتا ہے لیکن اسے معلوم ہونا چاہیے کہ پونے دو سو سال سے پانچ لاکھ سے زائد کشمیریوں نے قربانیاں دی ہیں، کشمیریوں کے درمیان کشمیر کے مستقبل کے حوالہ سے اختلاف رائے ضرور پایا جاتا ہے لیکن ریاست کی وحدت پر سارے کشمیری متفق ہیں۔ دنیا کی کوئی طاقت جموں و کشمیر کو تقسیم نہیں کر سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری بھارت کے اس اقدام کا نوٹس لے، بھارت نے اگر یہ فیصلہ واپس نہ لیا تو کشمیری مجبور ہوں گے کہ وہ دیوار برلن کی طرح دونوں طرف سے سیز فائر لائن کی طرف مارچ کر کے اسے پائوں تلے روند دیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سردار یعقوب خان نے کہا کہ ہمیں پورا یقین ہے کہ میاں نوا زشریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھرپور طریقے سے کشمیر کا مسئلہ اٹھائیں گے، اقتصادی راہداری منصوبے میں گلگت بلتستان بھی شامل ہے اور وہاں کے لوگوں کو بھی اس کے فوائد حاصل ہوں گے۔

مسئلہ کشمیر کے حل سے عالمی امن مشروط ہے، شاہ غلام قادر

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکمرانوں کی ہٹ دھرمی سے خطہ کے امن کو خطرات لاحق ہیں، مسئلہ کشمیر کے حل سے عالمی امن مشروط ہے۔ مسلم لیگ (ن) آزادکشمیر کے جنرل سیکرٹری شاہ غلام قادر کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر فلیش پوائنٹ بن چکا ہے جس کا حل انتہائی ناگزیر ہے۔ یو این او تنازعہ کے حل کے لئے اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروائے۔ وزیراعظم میاں نواز شریف نے مسئلہ کشمیر پر دو ٹوک موقف اختیار کیا ہے جس سے بھارت کو لینے کے دینے پڑ گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے فرار ہونے والا بھارت دنیا کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہا، پاک فوج کی طرف سے منہ توڑ جواب ملنے پر بھارت کے جارحانہ عزائم ناکامی سے دوچار ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں مسلم کانفرنس اور پیپلز پارٹی نے عوام کو مشکلات کے سوا کچھ نہیں دیا، آئندہ انتخابات میں مفاد پرستوں کو عبرتناک انجام سے دوچار ہونا پڑے گا۔ کارکن موجودہ حکمرانوں پر عدم اعتماد کا اظہار کر چکے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر، مسلسل تین دن انٹرنیٹ پابندی سے زندگی تھم گئی

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر میں عید کے موقعہ پر یہاں موبائل سروس چالو ہونے کے بعد پہلی بار انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر تین دن سے زائد وقت تک بند رکھنے کے سرکاری فیصلے سے ریاستی عوام کو گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جہاں عام لوگوں کا رابطہ دنیا سے کٹ کر رہ گیا وہیں اُن لوگوں کو سب سے زیادہ مسائل کا شکار ہونا پڑا جنہیں علاج و معالجہ کی غرض سے دہلی، ممبئی اور چندی گڑھ جیسے شہروں کا سفر کرنے کی مجبوری تھی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ پی ڈی پی بی جے پی قیادت نے انتہائی سخت رویہ اپناکر لوگوں کو متعدد مسائل سے دوچار کردیا۔ اس دوران حکام نے انٹرنیٹ سروس پر مزید وقت کیلئے پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ شرپسندوں کی طرف سے انٹرنیٹ سروس کے غلط استعمال کے پیش نظر احتیاطی طور اِس اقدام کی ضرورت محسوس کی گئی تاکہ فرقہ وارانہ تشدد بھڑکنے کا کوئی احتمال نہ رہے۔ واضح رہے کہ کشمیر کے انسپکٹر جنرل پولیس سید جاوید مجتبیٰ گیلانی نے عرفہ کے روز تمام موبائل کمپنیوں کو خط لکھ کر انہیں وادی میں 46 گھنٹوں کیلئے تمام انٹرنیٹ خدمات بند رکھنے کی ہدایت کی۔ خیال رہے کہ یہ پہلا موقعہ نہیں ہے کہ وادی میں انٹرنیٹ خدمات بند کی گئیں۔ اس سے قبل بھی کئی مرتبہ انٹرنیٹ سروس ہی نہیں بلکہ ایس ایم ایس اور موبائل فون خدمات پر بھی پابندی عائد کی گئی لیکن ایسا صرف 15 اگست یا پھر 26 جنوری کے موقعوں پر کیا جاتا رہا ہے لیکن عید کے موقعہ پر پہلی بار 2002ء، جب سے وادی میں موبائل سروس کا آغاز کیا گیا ہے، انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بند رکھی گئی۔ حکام کے مطابق یہ احتیاطی اقدامات اسلئے کئے گئے تاکہ عوام کو عید کے موقع پر بڑے جانوروں کو قربان کرنے کی تصاویر اپ لوڈ کرنے سے روکا جاسکے۔آئی جی پی کشمیر ایس جے ایم گیلانی کا کہنا ہے کہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ہم نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ پیر کی صبح 10 بجے تک موبائل انٹرنیٹ پر پابندی برقرار رکھی جائے تاہم اتوار کی شام 8 بجے براڈ بینڈ سروس بحال ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے انٹرنیٹ سروس پر پابندی عائد نہیں کی ہوتی، یہاں فرقہ وارانہ فسادات کے بڑے خدشات موجود تھے۔ امن دشمن عناصر نے کچھ ایسی ہی تصاویر اپ لوڈ کی ہوتیں۔ اسی لئے یہ فیصلہ لیا گیا، انٹرنیٹ پر پابندی جموں و کشمیر میں گوشت پر پابندی کو لاگو کرنے کے حالیہ ہائی کورٹ ہدایت کے تناظر میں لیا گیا۔ علیحدگی پسندوں نے عدالت عالیہ کے اس فیصلے کو مداخلت فی الدین سے تعبیر کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی تھی کہ عید پر بڑے جانوروں کی قربانی عمل میں لائی جائے۔عید قربان کے مقدس موقع پر انٹرنیٹ خدمات پر حکام کے اس فیصلے سے پی ڈی پی بی جے پی مخلوط سرکار کے خلاف عوامی حلقوں میں کافی غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ طلبہ، مریض، سیاح، سفر کے خواہاں افراد اور ستاک مارکیٹ سے جڑے لوگ نے اس طرح ایک طویل مدت کیلئے پابندی نافذ کرنے کے حکومتی اقدام پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ سول لائنز کے ایک شہری عبد الرشید کا کہنا ہے کہ اُسے اچانک دلی جانے کی مجبوری ہوئی کیونکہ اُس کا ایک قریبی رشتہ دار وہاں زیر علاج ہے لیکن بے پناہ کوششوں کے باوجود ٹکٹ نہیں مل سکی۔ انہوں نے کہا کہ میری سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ پی ڈی پی کے وہ وعدے کہاں گئے جو الیکشن میں ہمارے ساتھ کئے گئے تھے، بیرون ریاست زیر تعلیم کئی طلبہ جو عید منانے کی غرض سے ایک یا دو دن کی چھٹیوں کیلئے کشمیر آئے تھے، انتہائی نالاں ہیں۔
Viewing all 31525 articles
Browse latest View live