اسلام ٹائمز۔ بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی کے اڑی سیکٹر میں فائرنگ کر کے تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ عالمی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ ہی نہیں بھارتی فوج کشمیریوں کے حق کی آواز کو دبانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کر رہی ہے۔ قابض انتظامیہ نے حریت رہنما سید علی گیلانی سمیت متعدد رہنماؤں کو ریلی میں شرکت سے روکنے کے لئے گرفتار کر لیا۔ حریت رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف سینکڑوں کشمیری سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا۔ سید علی گیلانی کی گرفتاری کے خلاف اسلام آباد میں زبردست احتجاج کیا گیا، بھارتی فورسز کی جانب سے مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال سے درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے پُرامن مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی۔ نمازجمعہ کے بعد لوگوں نے ایک جگہ جمع ہو کر علی گیلانی کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی جلوس نکالنے کی کوشش کی، جسے پولیس نے طاقت کا بے تحاشا استعمال کر کے ناکام بنا دیا۔ ادھر بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ہٹ دھرمی برقرار رکھتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں نافذ کالا قانون آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کی منسوخی کو ایک بار پھر خارج از امکان قرار دیا ہے۔ ایک کشمیری ویب سائٹ کے مطابق راجناتھ سنگھ نے سری نگر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے دوٹوک انداز میں کہا کہ آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کو اس وقت منسوخ کیا جائے گا جب بھارت محسوس کرے گا کہ اس کیلئے حالات سازگار ہیں۔ انہوں نے آزادی پسند کشمیری رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کو بھی خارج از امکان قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کی کوئی بات بھارت کے زیرغور نہیں۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کی حالیہ رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے عالمی برادری سے اس کا سخت نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔