Quantcast
Channel: اسلام ٹائمز - مقبول ترین عناوین :: مکمل نسخہ
Viewing all 31485 articles
Browse latest View live

پاراچنار، حکومت کی جانب سے دہشت گردی کے مختلف واقعات میں شہداء کے لواحقین اور زخمیوں میں رقم تقسیم

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ پاراچنار گورنر ہاؤس میں اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ شاہد علی اور ممبر قومی اسمبلی ساجد حسین طوری اور دیگر افسران نے شہداوں اور زخمیوں کے وارثین میں 11 کروڑ 13 لاکھ 50 ہزار روپے تقسیم کئے گئے۔ جس میں کرم ایجنسی میں دہشت گردی کے مختلف واقعات میں زخمی ہونے والے اور شہداء کے لواحقین شامل تھے۔ مذکورہ رقم 209 شہداء، 276 زخمیوں کے ورثا میں تقسیم کی گئ۔ اے پی اے کرم شاہد علی نے کہا کہ رقم تقسیم کرنے کا یہ تیسرا مرحلہ ہے، انشاءاللہ باقی شہداء کے تمام وارثین میں مزید رقم تقسیم کی جائیگی۔ ممبر قومی اسمبلی ساجد حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام آئی ڈی پیز سے اپیل ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں واپس چلے جائیں تاکہ آباد کاری کا سلسلہ تیزی سے مکمل ہو سکے اور کرم ایجنسی میں پائیدار امن قائم ہو سکے.

پاراچنار متاثرین دہشتگردی

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ کرم ایجنسی کے مختلف سانحات اور واقعات میں شہید و زخمی ہونے والے افراد کے خانوادوں میں امدادی چیکس تقسیم کئے گئے۔ امدادی چیکس تقسیم کی تقریب گورنر ہاوس میں منعقد ہوئی۔ جس میں اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ شاہد علی، ممبر قومی اسمبلی ساجد حسین طوری سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر شہید اور زخمیوں کے وارثین میں گیارہ کروڑ تیرہ لاکھ پچاس ہزار روپے تقسیم کئے گئے۔ جس میں کرم ایجنسی کے مختلف واقعات میں زخمی ہونے والوں میں چیک تقسیم کئے گئے۔ جس میں 209 شہداء 276 زخمیوں کے ورثا میں یہ رقم تقسیم کی گئی۔ اے پی اے شاہد علی نے کہا کہ یہ رقم تقسیم کرنے کا تیسرا مرحلہ ہے۔ انشاءاللہ شہداء کے تمام وارثین میں یہ رقم تقسیم ہوگی۔ ممبر قومی اسمبلی ساجد حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام آئی ڈی پیز سے اپیل ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں واپس آ جائیں، تاکہ آباد کاری کا سلسلہ تیزی سے مکمل ہو سکے اور کرم ایجنسی میں پائیدار امن قائم ہو سکے۔

گائے کی قربانی کسی فرقے کے جذبات کو مجروح کرنے کے لیے نہیں، سید علی گیلانی

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ گائے کا گوشت اﷲ تبارک و تعالیٰ نے ہمارے لیے حلال کیا ہے اور اس کو دنیا کی کوئی بھی طاقت ہمارے لیے حرام کرسکتی ہے اور نہ اس کے استعمال سے ہمیں روک سکتی ہے، البتہ عید الاضحی کے موقعے پر جب ہم حضرت ابراہیم (ع) کی سُنت پر عمل کرتے ہوئے قربانی کررہے ہیں تو یہ کسی فرقے کے جذبات کو مجروح کرنے اور ٹھیس پہنچانے کے لیے نہیں ہے، بلکہ یہ ہمارا ایک دینی فریضہ ہے، جس پر ہم ہمیشہ سے عمل کرتے آئے ہیں اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔ انہوں نے البتہ مسلمانانِ جموں کشمیر کو مخاطب کیا کہ عیدالاضحی کی مقدس تقریب پر جب وہ قربانی کررہے ہوں تو اس سنت کے شایانِ شان وقار اور معقولیت کا رویہ اختیار کریں۔ اس دینی فریضے کو ﷲ کی خوشنودی حاصل کرنے کا ذریعہ بنانے کی کوشش کریں اور اس کے ذریعے سے دوسروں کو تکلیف پہنچانے یا نیچا دکھانے کی کوشش نہ کریں۔ اپنے ایک بیان میں سید علی گیلانی نے ان اطلاعات پر اپنی گہری تشویش اور فکرمندی کا اظہار کیا کہ جموں صوبے میں گائے کے ذبیحہ سے متعلق متنازعہ عدالتی فیصلے کے بعد تناؤ اور کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگیا ہے اور چند جنونی عناصر عید کے موقعے پر مسلم اور ہندو برادری کے مابین فساد بھڑکانے کی سازشیں تیار کررہے ہیں۔ سید علی گیلانی نے ہندو بھائیوں کو شیوسینا اور سنگھ پریوار کی دوسری تنظیموں کے بہکاوے میں نہ آنے اور فرقہ وارانہ بھائی چارے کو ہر قیمت پر بنائے رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم گائے کی قربانی ان کے عداوت میں نہیں کرتے ہیں اور نہ اس سے ہمارا مقصد ان کو تکلیف پہنچانا ہے۔ قربانی کرنا ہمارے دینی شعائر کا ایک حصہ ہے اور اس پر عمل کرنا ہم پر لازم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو بھائیوں کے مذہب میں کوئی چیز حلال ہے، تو ہم انہیں اس کے استعمال سے روک نہیں سکتے ہیں۔ یہاں تک کہ کسی ملک میں شریعت کا قانون بھی نافذ ہو، وہاں بھی دوسری اقلیتوں کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی دینے کا ہمیں حکم دیا گیا ہے۔ سید علی گیلانی نے مزید کہا کہ ہماری تحریک ظالم اور مظلوم کی لڑائی سے عبارت ہے، فرقہ پرست قوتیں البتہ اس کو ہندو مسلم مناقشے میں تبدیل کرنے کے لیے پر تول رہی ہیں، تاکہ ہماری جدوجہد اور ہماری مظلومیت سے دنیا کی توجہ ہٹائی جائے۔ اس نازک مرحلے پر ہمیں بہت احتیاط کرنے اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے اور ہر اس اقدام سے اجتناب برتنا لازم ہے، جو فرقہ پرستوں کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے میں مددگار ثابت ہوجاتا ہو۔

بھارت گلگت بلتستان کو متنازعہ قرار دیکر اقتصادی راہداری منصوبے کو ناکام کرنا چاہتا ہے، حفیظ الرحمان

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام محب وطن ہیں آزادی پاکستان کے بعد گلگت بلتستان میں جذبہ ایمانی کی بناء پر آزادی کی تحریک نے جنم لیا اور بغیر کسی بیرونی امداد کے آزادی حاصل کی آئینی حقوق نہ ملنے کے باوجود آج بھی گلگت بلتستان میں کسی قسم کی وفاق کے خلاف کوئی تحریک نہیں ہے بلکہ پاکستان سے محبت کا جذبہ ہر فرد میں موجود ہے۔ ڈوگروں سے آزادی حاصل کرنے کے بعد پاکستان سے جذبہ ایمانی کی وجہ سے الحاق کیا لیکن مکار دشمن بھارت نے مسئلے کشمیر کو اقوام متحدہ میں پیش کیا جس کے تحت استصواب رائے ہونا تھا اس لیے گلگت بلتستان کو استصواب رائے میں شامل کرنے کے لیے آئینی حقوق نہیں دئیے جا سکے۔ گلگت بلتستان کی جغرافیائی اہمیت پاکستان کے دیگر صوبوں سے زیادہ ہے۔ چار ایٹمی طاقتوں کے درمیان گلگت بلتستان کی موجودگی اس علاقے کی اہمیت کو مزید اجاگر کرتی ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ گلگت بلتستان اور پورے ملک کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اس معاہدے کے بعد بھارت خود کو تنہائی کا شکار محسوس کر رہا ہے اور گلگت بلتستان کو متنازعہ قرار دے کر اس منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی سازشیں کر رہا ہے۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں منرلز اور ہائیڈرل پاور کے مواقع موجود ہیں۔ وفاقی حکومت نے دیامر بھاشہ ڈیم اور بونجی ٹنل کا آغاز کیا ہے۔ بھارت ان منصوبوں کو متاثر کرنے کے لیے سازشیں کر سکتا ہے لیکن پاکستان کی ترقی اور امن کے لیے وفاقی و صوبائی حکومت اور افواج پاکستان ایک پیج پر ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان کے بعد دہشت گردی پر قابو پایا گیا ہے۔ کسی کو امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ وزیراعلٰی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر گلگت بلتستان کے عوام ہو رہے ہیں لیکن ہمیشہ گلگت بلتستان میں پاکستان کے آئین کے تحت حقوق کی تحریک رہی۔ وزیراعلٰی نے کہا ہے کہ گڈ گورننس ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے تمام اداروں میں شفافیت یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اگر کسی بھی ادارے میں بے ضابطگی ہوئی تو ملوث افراد کے خلاف سخت کاروئی کی جائیگی۔

علماء ‘ مشائخ اور سیاستدان متحد ہو کر دہشت گردوں کیخلاف فرنٹ لائن پر آئیں، مدیحہ رانا

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ رکن صوبائی اسمبلی پنجاب مدیحہ رانا نے فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے ککہ دہشت گرد بدامنی کی فضا کو قائم رکھنا چاہتے ہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ علماء، مشائخ اور سیاستدان متحد ہو کر فرنٹ لائن پر آئیں۔ رکن صوبائی اسمبلی مدیحہ رانا نے کہا کہ دہشت گرد اپنی آخری سانسیں لے رہے ہیں، پشاور پی اے ایف کیمپ میں نمازیوں کو جس طرح بزدلانہ حملہ کر کے شہید کیا گیا وہ قابل مذمت ہے، دہشت گرد نہتے اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنا کر ملک میں بدامنی کی فضا قائم رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنانے کے لیے متحد ہو کر خود بھی فرنٹ لائن پر آئیں اور قوم کو بھی یکجا کریں، کیونکہ دہشت گردی سمیت ملک کو درپیش تمام مسائل متحد ہو کر ختم کیے جا سکتے ہیں۔

عید پر 4500 سکیورٹی اہلکار فرائض سرانجام دینگے، محمد عملیش خان

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ انسپکٹر جنرل بلوچستان پولیس محمد عملیش خان نے کہا ہے کہ عیدالضحٰی کے حوالے سے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں سکیورٹی اقدامات پر مشتمل خصوصی سکیورٹی پلان کے تحت پولیس افسران اور جوانوں کے کل 4500 اہلکار سکیورٹی کے فرائض سرانجام دینگے جبکہ اس موقع پر فرنٹئیر کور اور ضلعی انتظامیہ کی بھی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں۔ 664 مساجد، 35 امام بارگاہوں، 207 کھلے مقامات پر عید گاہوں کو ادائیگی نماز سے قبل سویپنگ کرکے ان مقامات کو کلئیر کیا جائے گا جبکہ نمازیوں کو چار مختلف مقامات پر چیک کرنے کے بعد واک تھروگیٹ سے گزارا جائے گا۔ منتظمین کیجانب سے رضا کاروں کو بھی سکیورٹی پلان کا حصہ بنایا جائے گا۔

مری معاہدہ، بلوچستان اپوزیشن کا عید کے بعد گرینڈ جرگہ بلانے پر اتفاق

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ عید کے فوراً بعد اپوزیشن کا گرینڈ جرگہ بلایا جائے گا۔ جس میں بلوچستان کی سیاسی صورتحال سمیت مری معاہدہ کے بارے میں بھی اہم فیصلہ کیا جائے گا۔ اس موقع پر اے این پی کے پارلیمانی لیڈر اور ڈپٹی اپوزیشن لیڈر انجینئیر زمرک خان اچکزئی، رشید ناصر سمیت اپوزیشن کے دیگر ارکان بھی موجود تھے۔ اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی‌ صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔ حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ امن و امان کو برقرار رکھا جائے، کیونکہ عوام کی جان و مال کی تحفظ میں حکومت ناکام ہوچکی ہے۔

قومی اثاثوں کی نجکاری آئین کے منافی ہے، میر صادق عمرانی

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر میر صادق عمرانی نے کہا ہے کہ اہم ترین قومی اثاثوں کی نجکاری آئین کے منافی اقدام ہے۔ تخت لاہور کے متوالی اور اسٹیل مل کو اونے پونے بیچ کر ملکی معیشیت کو مزید ذبوں حالی سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔ پیپلز پارٹی ایسے منفی طرز عمل اور معیشت کش اقدام کو یکسر مسترد کرتی ہے۔ اداروں کا استحکام کسی بھی حکومت کی آئینی ذمہ داری ہوتی ہے نہ کہ انہیں دیوالیہ قرار دیکر کوڑیوں کے بھاؤ بیچ دیا جائے۔ یہ حکمرانوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ سیاست میں کاروباری عنصر شامل کرنا اپنی دھاندلی زدہ جماعتوں کا ہمیشہ سے وطیرہ رہا ہے۔ ماضی میں بھی ایسی ہی ناقابل فراموش غلطیوں کا خمیازہ قوم ہی کو بھگتنا پڑا ہے۔

ٹیکسلا میں عید الاضحی

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ ملک بھر کی طرح ٹیکسلا میں بھی عید الاضحی کا تہوار عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ فرزندان توحید نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی کی یاد میں جانور ذبح کئے۔ عید کے بڑے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے، جن میں علماء کرام نے فلسفہ حج و عید قربان پر روشنی ڈالی۔ خوشی اور مسرت کے اس موقع پر ایکدوسرے کو مبارکبادیں دی گئیں اور مٹھائی تقسیم کی گئ۔

وفاق اور ناراض بلوچ رہنماؤں کے مذاکرات کا آغاز آئندہ مہینے ہوگا

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت اور ناراض بلوچ رہنماؤں کے درمیان باضابطہ مذاکرات کا آغاز آئندہ ماہ سے ہوگا۔ حکومتی سطح پر ناراض بلوچ رہنماؤں خان آف قلات میر سلیمان داؤد اور براہمداغ بگٹی سے ہونیوالے رابطوں میں مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔ ان رہنماؤں نے براہ راست مذاکرات پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔ پس پردہ رابطوں میں ان رہنماؤں نے رابطہ کاروں کے توسط سے حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ مذاکرات کی کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ حکومتی ٹیم بااختیار ہو، جو مسائل کے حل کا مینڈیٹ رکھتی ہو۔ وفاقی حکومت کے اہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی حکومت اور بلوچستان حکومت کے اعلٰی حکام کے درمیان ناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات کرنے کی پالیسی پر مشاورت ہو رہی ہے اور مذاکراتی پالیسی کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ حکومت کا مذاکراتی ایجنڈا واضح ہوگا کہ ناراض بلوچ رہنماء خودساختہ جلا وطنی ختم کرکے اپنے وطن واپس آکر ریاستی رٹ کو تسلیم کرنے کا اعلان کریں اور پارلیمانی سیاست میں اپنا کردار ادا کریں۔ ذرائع کے مطابق ناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات کیلئے گرینڈ پارلیمانی اور سیاسی جرگے کی تشکیل کی حتمی منظوری وزیراعظم دیں گے۔

کوئٹہ، دعائے عرفہ کی بابرکت محفل

$
0
0
اسلام‌‌ ٹائمز۔ کوئٹہ کے علاقے علمدار روڈ گنج شُہداء (ہزارہ قبرستان) میں ابوتراب اوپن اسکاؤٹس گروپ کیجانب سے دعائے عرفہ کی پرنور تقریب کا انعقاد ہوا۔ دعائے عرفہ کی اس پرنور محفل میں مرد و خواتین کی کثیر تعداد نے شریک کی۔ دعائے عرفہ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء و امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی اور آقائی ہاشمی نے مشترکہ طور پر پڑھی۔ دعائے عرفہ کے آخر میں عزاداری بھی کی گئی۔ دعائے عرفہ کے اختتام پر ملک کی سلامتی و بدامنی کے خاتمے کیلئے بھی خصوصی دعائیں کی گئیں۔

حج کے دوران پیش آنے والے حادثات تاریخ کے آئینے میں

$
0
0
خصوصی رپورٹدنیا کے کونے کونے سے ہر سال لاکھوں مسلمان افراد فریضہ حج کی ادا ئیگی کے لیے سعودی عرب میں جمع ہوتے ہیں اور اسی غرض سے سعودی حکومت کی جانب سے وہاں بڑے پیمانے پر جدید انتظامات کرنے کے دعوے کئے جاتے ہیں، لیکن اس کے باوجود اس عظیم اجتماع میں بدنظمی کے باعث بڑے حادثات پیش آتے ہیں، جس میں کئی افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ اس رپورٹ میں حج کے موقع پر پیش آنے والے واقعات کا احاطہ کیا گیا۔ستمبر 2015: رواں سال حج کے آغاز میں ہی طوفانی بارش کے باعث عازمین حج ایک بڑے حادثے کا شکار ہوگئے، جس میں توسیع کے کام میں مصروف ایک کرین مقام ابراہیم کے قریب عازمین پر آگری، جس میں 107 افراد شہید اور 400 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ اب حج کے دوران آخری روز منیٰ میں رمی جمرات کے دوران شیطان کو کنکر مارتے ہوئے بھگدڑ مچ گئی، جس میں 800 سے زائد افراد شہید اور اس سے کہیں زیادہ زخمی ہوگئے۔12 جنوری 2006: اس سال بھی منیٰ میں رمی کے دوران بھگدڑ مچنے سے 360 افراد شہید ہوئے، جب کہ متعدد افراد زخمی ہوئے۔ اسی سال اس واقعہ سے ایک روز قبل مکہ میں حاجیوں کے ایک ہوٹل کی چھت گر گئی، جس میں 73 افراد شہید اور 62 زخمی ہوگئے۔یکم فروی 2004: حج کے دوران یہ سال بھی حاجیوں پر بھاری رہا اور منیٰ میں ہی رمی کے دوران بھگدڑ مچنے سے 244 حاجی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئے۔11 فروری 2003: اس سال بھی جمعرات میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران بھگدڑ مچ جانے سے 14 حاجی جاں بحق ہوئے۔5 مارچ 2001: اس سال بھی منیٰ میں شیطان کو کنکر مارنے کے دوران بھگدڑ مچنے سے 35 حاجی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔9 اپریل 1998: اس سال منیٰ میں رمی کے لیے جانے والے حاجی ایک پل کو کراس کرتے ہوئے بھگدڑ مچ جانے سے بڑی تعداد میں نیچے گر گئے، اس واقعہ میں 180 حجاج شہید ہوگئے جب کہ متعدد زخمی ہوئے۔15 اپریل 1997: اس سال حاجیوں کی خیمہ بستی میں آگ لگنے سے 340 حاجی شہید جب کہ 1500 سے زائد زخمی ہوگئے، تاہم اس کے بعد ان خیمہ بستیوں میں ایسے خیمے لگائے جانے لگے ہیں جو آگ میں محفوظ رہتے ہیں۔ اسی لیے اس کے بعد آگ لگنے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔23 مئی 1994: اس سال منیٰ میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران بھگدڑ مچ جانے سے 270 حاجی خالق حقیقی سے جا ملے، جب کہ سینکڑوں زخمی ہوئے۔2 جولائی 1990: اس سال منیٰ میں بھگدڑ مچ جانے کا سب سے بڑا حادثہ پیش آیا، جس میں 1426 حاجی شہید ہوگئے اور سینکڑوں زخمی ہوئے، جب کہ سانحہ میں شہید ہونے والے حاجیوں کی بڑی تعداد کا تعلق پاکستان سے تھا۔1975: اس سال گیس سلینڈر پھٹنے سے آتشزد گی کے باعث 200 افراد جاں بحق ہوگئے۔

کرم ایجنسی اور چند دیگر ملحقہ علاقوں میں داعش سرگرم ہے، علامہ حمید امامی

$
0
0
شیعہ علماء کونسل صوبہ خیبر پختونخوا کے نومنتخب آرگنائزر علامہ حمید حسین امامی کو موجودہ ذمہ داری حال ہی میں سونپی گئی ہے۔ ان کا شمار ملت کا درد رکھنے والے جید علماء میں ہوتا ہے۔ خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال، دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ، داعش کی سرگرمیوں اور دیگر ملی موضوعات پر علامہ حمید حسین امامی کا پہلا انٹرویو پیش خدمت ہے۔ ادارہاسلام ٹائمز: خیبر پختونخوا میں امن و امان کی مخدوش صورتحال ہمارے سامنے ہے، پاک فوج کیجانب سے آپریشن ضرب عضب، خیبر ون اور خیبر ٹو جاری ہیں، آپ اس ساری صورتحال کو کیسے دیکھتے۔؟علامہ حمید امامی: خیبر پختونخوا اور دیگر علاقوں میں پاک آرمی کی طرف سے جاری آپریشنز کی علاقے کے لوگ اور شیعہ کمیونٹی حمایت کرتے ہیں، ہم جنرل راحیل شریف کے حامی ہیں، ان کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، نماز جمعہ کے خطبات اور دیگر تقاریر میں بھی ہم اس بات کا اظہار کرتے ہیں، جنرل راحیل شریف کی قیادت میں شروع کئے جانے والے آپریشن ضرب عضب اور دیگر آپریشنز کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔اسلام ٹائمز: آرمی پبلک سکول کے دہشتگردانہ واقعہ کے بعد سانحہ بڈھ بیر پیش آیا، محرم کی آمد آمد ہے، شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالہ سے حکومتی اقدامات کو کیسے دیکھتے ہیں۔؟علامہ حمید امامی: حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ محرم الحرام کو بہترین پرامن طریقے سے منانے کے لئے اقدامات کئے جائیں، حکومت سے بارہا پہلے بھی مطالبہ کیا جاچکا ہے کہ محرم میں امن و امان کو برقرار رکھا جائے، چونکہ عزاداری امام حسین علیہ السلام ہمارے واجبات میں سے ہے۔اسلام ٹائمز: ہماری اطلاع کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے امام بارگاہوں کو نوٹسز ارسال کئے ہیں کہ سکیورٹی کیمرے، واک تھرو گیٹس اور سکیورٹی گارڈز کا انتظام کیا جائے یا تالے لگا دیئے جائیں۔؟ آپ اس اقدام کو کیسے دیکھتے ہیں۔؟علامہ حمید امامی: یہ اقدام صحیح نہیں کہ حکومت ہمیں نوٹس جاری کرے کہ ہم عزاداری کو محدود رکھیں، یا کہیں کہ فلاں جگہ جلوس کے لئے خطرناک ہے، یا فلاں امام باڑہ کو خطرہ ہے، اس کو بند کریں یا محدود کریں، شیعہ علماء کونسل کی طرف سے مطالبہ ہے کہ حکومت تحفظ کی بنیادی ذمہ داری سے چشم پوشی نہ کرے۔اسلام ٹائمز: دینی مراکز کو حفاظتی آلات اور تحفظ کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے یا عوام کی۔؟علامہ حمید امامی: عوام کو تحفظ فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، عزاداری امام حسین علیہ السلام کے سلسلہ میں جتنا ہوسکتا ہے ہم اس کے تحفظ کے لئے اقدام کرتے ہیں۔اسلام ٹائمز: گذشتہ چند دنوں کے دوران پشاور اور ڈیرہ اسماعیل خان میں تواتر کے ساتھ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پیش آئے، جس میں شیعہ افراد کو نشانہ بنایا گیا، عوامی تحفظ کیلئے کئے جانے والے حکومتی اقدامات کے بارے میں کیا کہیں گے۔؟علامہ حمید امامی: یہ صرف شیعوں کا معاملہ نہیں ہے، پاکستان میں تو آئے روز دھماکے ہوتے رہتے ہیں، ٹارگٹ کلنگ بھی اکثر جگہوں میں ہوتی ہے، ہم وطن دشمن طالبان اور داعش کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ یہ صرف شیعہ کے لئے مسئلہ نہیں ہے، ہمارے سنی بھی اس دہشت گردی کا نشانہ بنتے ہیں۔اسلام ٹائمز: کچھ عرصہ قبل خبر آئی تھی کہ کرم ایجنسی سے ملحقہ علاقوں میں داعش اپنی پناہ گاہیں بنا رہی ہے اور لوگوں میں رقوم تقسیم کی جا رہی ہیں، آپکے پاس اس حوالہ سے کیا اطلاع ہے۔؟علامہ حمید امامی: بالکل ہمیں اس حوالہ سے شواہد ملے ہیں، خاص طور پر پارا چنار کے اطراف میں لوگوں نے مشکوک سرگرمیاں دیکھی ہیں، ڈبل کیبن گاڑیوں میں لمبے لمبے بالوں اور لمبی داڑھیوں والے افراد کو نقل و حرکت کرتے دیکھا گیا ہے۔ کچھ لوگوں سے تو ان داعش کے افراد کی بات بھی ہوئی ہے، پارا چنار کے گاوں بغدی میں ان افراد کو دیکھا گیا ہے۔ اسی طرح ہنگو کے چند علاقوں میں بھی ایسے افراد سرگرم ہیں۔اسلام ٹائمز: سربراہ اسلامی تحریک علامہ ساجد نقوی کے ہمراہ آپ نے حال ہی میں خیبر پختونخوا کے چند علاقوں کا دورہ کیا، تو آئندہ صوبہ کے پی کے کیلئے کیا پروگرام رکھتے ہیں۔؟علامہ حمید امامی: قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی حفظ اللہ تعالٰی اپنے آباو اجداد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے داعی اتحاد بین المسلمین کا کام کر رہے ہیں، کوہاٹ میں اپنے دورہ کے دوران خطاب میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ ہم شیعہ سنی علماء متحد ہوں تو کوئی بھی طاقت انشاء اللہ ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتی۔اسلام ٹائمز: اتحاد بین المومنین کے سلسلہ میں پیش رفت دیکھنے میں آرہی ہے، دورہ کوہاٹ کے موقع پر ایم ڈبلیو ایم اور دیگر جماعتوں نے ملکر علامہ ساجد نقوی کا استقبال کیا، اسے کیسے دیکھتے ہیں۔؟علامہ حمید امامی: ہماری طرف سے ہمیشہ یہی کوشش رہی ہے کہ اتحاد بین المسلمین کو قائم اور دائم رکھیں، اور آئندہ کے لئے بھی یہ کوشش رہے گی، ہر مسلک کے کچھ علماء آپ کو ایسے ملیں گے جو اتحاد کے مخالف ہوں گے، لیکن ہم انشاءاللہ انہیں ان کے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال کرنیوالے قیدی کی حالت تشویشناک

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ تہاڑ جیل میں گذشتہ 28روز سے بھوک ہڑتال کرنے والے مشتاق احمد لون کی حالت تشویشناک، ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ مشتاق احمد کے اہلخانہ نے صحافیوں کو بتایا کہ جرمِ بےگناہی کی پاداش میں تہاڑ جیل میں مقید مشتاق احمد لون نے 28 روز قبل جیل میں بھوک ہڑتال شروع کی اور ان کی حالت بگڑ جانے کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا ہے۔ جہاں ان کی حالت نازک ہے۔ مشاق احمد کے والد عبدالحمید نے بتایا کہ اس کے بیٹے کو فرضی کیس میں پھنسا کر تہاڑ جیل پہنچایا گیا جہاں ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 14 جون 2014ء کو NIA نے مشتاق احمد کو پولیس اسٹیشن بجبہاڑہ بلایا جہاں سے اسے راجباغ پولیس اسٹیشن پہنچایا گیا اور پھر اگلے روز رہا کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ بعد میں مشتاق احمد کو پھر بلایا گیا جس دوران گھر پر چھاپہ بھی ڈالا گیا اور تلاشی لی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ بعد میں مشتاق احمد کو تہاڑ پہنچایا گیا اور ان پر ایک فرضی کیس دائر کیا گیا کہ اس کے گھر سے ایک ڈائری برآمد ہوئی جس میں کچھ مشکوک نمبرز تھے۔ انہوں نے بتایا کہ NIA نے کوئی ڈائری برآمد نہیں کی اور مشتاق احمد پر فرضی کیس دائر کرکے اسے تہاڑ جیل میں بند کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ مشتاق احمد نے جرم بےگناہی کی پاداش میں تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ مشاق احمد کے افراد خانہ نے مانگ کی کہ مشتاق کو سرینگر شفٹ کیا جائے تاکہ انہیں عدالت میں پیش کیا جاسکے اور انہیں انصاف ملے۔

افغانستان میں ڈرون حملے میں داعش کے 3 جنگجو ہلاک

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ پاک افغان سرحد سے متصل افغانستان کے علاقے نازیان میں امریکی ڈرون حملے میں داعش کے 3 جنگجو ہلاک ہو گئے۔ افغان سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک افغان سرحد سے متصل افغانستان کے علاقے نازیان میں امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں جنگجو تنظیم داعش کے 3 دہشت گرد ہلاک ہو گئے جب کہ متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ افغان سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے میں علاقے میں موجود دہشت گردوں کے ایک ٹھکانے کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اسی علاقے میں کیے گئے ڈرون حملے کے نتیجے میں داعش کے 4 دہشت گرد ہلاک ہو گئے تھے۔

احساس۔۔۔ عید کا ایک فراموش شدہ پہلو

$
0
0
تحریر: ساجد علی گوندلSajidaligonda88@gmail.comاحساس یعنی ایک نازک سا رشتہ، ایک ایسی ڈور کہ جو تمام موجودات عالم کو نہایت خوبصورتی سے آپس میں جوڑے ہوئے ہے۔ یہ ایک ایسا رشتہ ہے کہ شائد کوئی اس کی تعریف تو نہ کر پائے مگر اتنا ضرور کہا جاسکتا ہے کہ اگر اس کو دنیا سے اٹھا لیا جائے تو نظام کائنات درہم برہم ہو کر رہ جائے، نہ زمین خزائنِ عالم کو اپنے سینے میں سمائے، نہ آسمان بطور سائباں جلوہ فگن ہو، نہ ستاروں کی وہ مسکراہٹیں رہیں اور نہ ہی سورج کی وہ تپش، نہ ہی چاند کا وہ حسن باقی ہو اور نہ ہی بلبل نغمہ سرا ہو۔ اگرچہ رشتہ احساس ہے تو ریشم کی طرح نرم و نازک مگر باوجود نزاکت کے عالم ہستی کو اپنے احاطے میں لئے ہوئے ہے۔فلسفے کی رو سے کائنات میں کل تین طرح کے وجود پائے جاتے ہیں اور ان میں سے ایک کو ممکن الوجود سے تعبیر کیا جاتا ہے، جبکہ ممکن الوجود ایک ایسا وسیع مفہوم ہے کہ جو کائنات کے تمام وجودات (سوائے وجود واجب و ممتنع) سب کو شامل ہے، جبکہ کائنات کے تمام موجودات میں سے سب سے اشرف و اعلٰی موجود حضرت انسان ہے کہ جس کی خلقت پر خود خداوند متعال نے ناز کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ولقد خلقنا الانسان فی احسن تقویم" اور اسی طرح اگر اس اشرف المخلوخات موجود یعنی انسان کی زندگی سے رشتہ احساس کو نکال دیا جائے تو گویا یہ انسانیت سے زندگی چھیننے کے مترادف ہوگا۔اسی افضل و اکرم مخلوق (انسان) کی زندگی میں اللہ تعالٰی نے بے شمار نعمات رکھی ہیں، اس قدر کہ ان کا شمار کرنا ممکن نہیں ، بزبان قرآن "ان تعدوا و نعمت اللہ لا تحصوھا" خداوند کی ان نعمات میں سے ایک نعمت، نعمت عید ہے۔ لفظ عید، عود مصدر سے ہے کہ جس کے معنی بار بار آنے کے ہیں، یعنی کسی چیز کا بار بار آنا۔ عید اصل میں احساس انسانیت ہی کا دوسرا نام ہے، خداوند متعال نے اس خاص احساس کو عید کا نام اس لئے دیا، تاکہ یہ احساس بار بار انسان کی زندگی میں آئے اور وہ فرائض و ذمہ داریاں کہ جو غفلت انسانی کی نذر ہوگئیں یا پھر جان بوجھ کر انسان نے ان سے منہ موڑ لیا ہے، ان کو  یاد دلائے۔ عید چاہے عید فطر ہو یا قربان ہر دو صورت میں انسان کو اس کے فراموش کردہ احساسات  کی یاد دلاتی ہے، چاہے وہ احساس و ذمہ داری فردی ہو یا معاشرتی۔آج کا انسان مادیت میں کچھ اس طرح غرق ہوچکا ہے کہ مال، دولت و شہرت طلبی کی ہوس نے اسے  اپنے بھی بھلا رکھے ہیں۔ لہذا عید کا بار بار انسانی زندگی میں لوٹ کر آنا، اسے اپنوں کی یاد دلاتی ہے، اس میں ایک نیا احساس پیدا کرتی ہے۔ اپنے بھلائے ہوئے ہمسائے کا  احساس، اپنے محلے کے یتیموں کا احساس، اپنے اردگرد بہت سارے ضرورت مندوں کا احساس، اس معصوم بچی کا احساس کہ جو معاشرے کی ایجاد کردہ لعنت جہیز کے نہ ہونے کی وجہ سے گھر بیٹی ہے۔ غریب کے ان بچوں کا احساس کہ جو رات کو بھوکے پیٹ سو جاتے ہیں، اپنے اس نادار بھائی کا احساس کہ جس کے گھر عید پہ بھی دال بنتی ہے۔ لہذا عید اپنوں اور غیروں کو ساتھ لے کر چلنے کا نام ہے، عید ملک قوم کی فلاح و بہبود میں اپنا فردی و اجتماعی حصہ ڈالنے کا نام ہے۔عید فقط سیر و تفریح کا دن نہیں بلکہ عید وہ دن ہے کہ جس دن ہم ذلت سے نکل کر عزت کا راستہ اختیار کریں۔ عید کا دن اپنوں، اپنے وطن، اپنی افواج پاکستان سے قریب ہونے و اپنے دشمن امریکہ، اسرائیل و آلسعود فکر کے حامل طالبان (کہ جو اسلام کے اصلی چہرے و اسلام ناب محمدیﷺ کو مسخ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں) سے بیزاری کا دن ہے۔ لہذا عید کے دن انسان ترقی و تکامل کی طرف سفر شروع کرے نہ کہ اس باعظمت دن خدا کی حدود کو پامال کیا جائے۔ جیسا کہ حضرت علیؑ کا ارشاد گرامی ہے کہ "انسان کے لئے ہر وہ دن عید کا دن ہے کہ جس دن وہ نافرمانی خدا سے دور رہے۔"لہذا آج انسانی دنیا میں احساس ایک متروک اور فراموش شدہ مفہوم ہے کہ جسے زندہ کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ معاشرے کی وہ ذمہ داریاں، ضروریات اور انسانی احساسات کہ جنہیں آج معاشرے نے اپنے قدموں تلے روند دیا ہے، انھیں دوبارہ زندہ کیا جاسکے اور نتیجتاً معاشرے کی تمام برائیوں کا سدباب ہوسکے۔ المختصر یہ کہ انسانی تمدّن میں مرتے ہوئے انسانی جذبات و احساسات کو زندہ کرکے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو بطریقِ احسن انجام دیا جاسکتا ہے اور دکھاوے کے مصافحے و معانقے کے بجائے حقیقی طور پر دم توڑتے رشتوں کو پھر سے جوڑا جاسکتا ہے۔

امریکی تربیت یافتہ باغیوں نے اپنابھاری اسلحہ النصرہ فرنٹ کے حوالے کردیا

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ امریکی فوج نے تسلیم کیا ہے کہ دولتِ اسلامیہ کے جنگجوؤں سے لڑنے کے لیے جن شامی باغیوں کو تربیت دی گئی تھی ان میں سے کچھ نے اپنا اسلحہ اور گاڑیاں القاعدہ سے منسلک جنگجوؤں کے حوالے کی ہیں۔ امریکہ کا محکمۂ دفاع ماضی میں ایسی اطلاعات کی تردید کرتا رہا ہے کہ یہ باغی یا تو منحرف ہو چکے ہیں یا انھوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ تاہم اب حکام کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے ہی ان باغیوں کے ایک یونٹ نے محفوظ راستے کے عوض القاعدہ سے منسلک النصرہ فرنٹ کے جنگجوؤں کو چھ پک اپ ٹرک اور گولہ بارود فراہم کیا۔ یہ امریکہ کے شامی باغیوں کو تربیت دینے کے منصوبے کے لیے تازہ ترین دھچکہ ہے۔ اس سے قبل رواں ماہ ہی امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے سربراہ جنرل لوئڈ آسٹن نے سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سامنے تسلیم کیا تھا کہ دولتِ اسلامیہ کے جنگجوؤں سے لڑنے کے لیے امریکہ کا شام کے باغیوں کو تربیت دینے کا منصوبہ مکمل طور پر ناکام ہوا ہے اور صرف ’چار یا پانچ‘ امریکی تربیت یافتہ باغی ہی شام میں لڑ رہے ہیں۔ پینٹاگون کے ترجمان کیپٹن جیف ڈیوس نے جمعے کے روز کہا: بدقسمتی سے ہمیں آج معلوم ہوا کہ نیو سیریئن فورسز نے کہا ہے کہ انھوں نے واقعی چھ پک اپ ٹرک اور اپنے اسلحے کا ایک حصہ النصرہ فرنٹ کے حوالے کر دیا ہے۔ اسی دوران امریکی سینٹرل کمانڈ کے ترجمان کرنل پیٹرک رائیڈر نے کہا کہ یہ واقعہ 21 اور 22 ستمبر کو پیش آیا۔ انھوں نے کہا کہ القاعدہ کے حوالے کیا جانے والا اسلحہ اور ساز و سامان اس یونٹ کے 25 فیصد سامان کے برابر تھا۔ کرنل رائیڈر نے کہا کہ اگر یہ بات درست ہے تو یہ بہت تشویش ناک ہے اور شامی باغیوں کو تربیت اور سامان کی فراہمی کے قواعد و ضوابط کے خلاف ورزی ہے۔ یہ یونٹ 70 باغی جنگجوؤں پر مشتمل تھا جنھوں نے دوسرے امریکی تربیتی کورس میں حصہ لیا تھا۔ کانگریس نے دولتِ اسلامیہ کے خلاف اپنی حکمتِ عملی کے تحت 5,000 باغیوں کو تربیت، اسلحہ اور دیگر سامان فراہم کرنے کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی منظوری دی تھی۔

ٹارگٹ کلرز کا گینگ چلانے والا ایم کیو ایم کا سیکٹر انچارج گرفتار

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ عید کے دنوں میں بھی کراچی میں قانون نافذ کرنیوالے ادارے متحرک ہیں، رینجرز نے سرجانی ٹاﺅن میں کارروائی کرتے ہوئے ٹارگٹ کلرز کا گینگ چلانے والے ایم کیو ایم کے سیکٹر انچارج کو حراست میں لے لیا۔ رینجرز ترجمان کے مطابق ملزم ریحان حسین عرف بہاری مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنان اور پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ہے، ملزم ٹارگٹ کلرز کو اسلحہ فراہم کرتا تھا۔ ترجمان نے بتایا کہ ملزم ریحان حسین عرف بہاری کھالیں چھیننے، چائنہ کٹنگ، زبردستی فطرانہ وصول کرنے، بھتہ خوری اور اغواء برائے تاون میں بھی ملوث تھا۔

ورکنگ باونڈری پر دیوار بنانے کی بھارتی کوشش برداشت نہیں کی جا سکتی، پاکستان

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت ورکنگ باونڈری پر دیوار بنا رہا ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ نیویارک میں اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ بھارت ورکنگ باونڈری پر دیوار بنا رہا ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ یہ عمل دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کے مطابق کہ کوئی ملک ورکنگ باونڈری اور لائن آف کنٹرول پر تعمیراتی کام نہیں کرے گا اس لیے یہ اس سمجھوتے کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان کی مستقل مندوب نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سکیورٹی کونسل کے صدر کو اس سلسلے میں خط لکھا ہے اور ان سے درخواست کی ہے کہ اسے سرکاری دستاویزات کی حیثیت دی جائے۔اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری ہے، شمالی وزیرستان میں تمام دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کر دی ہیں۔ بھارت پاکستان کے اندرونی معاملات پر مداخلت کر رہا ہے اور یہ معاملہ ہر بین الاقوامی فورم پر اٹھایا جائے گا۔سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی 20 ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں طے ہیں، اس کے علاوہ وزیراعظم نواز شریف کی امریکی صدر براک اوباما اور برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے علاوہ جرمنی، اٹلی، ترکی، سری لنکا، نیپال، جنوبی کوریا اور ورلڈ بینک کے سربراہ سے ملاقاتیں طے ہیں لیکن بھارتی وزیراعظم سے کسی قسم کی ملاقات کا کوئی امکان نہیں اور نہ ہی وزرائے خارجہ کی سطح پر ملاقات کا امکان ہے۔

کشمیری سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے بے مثال قربانیاں پیش کر رہے ہیں، سردار یعقوب

$
0
0
اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کے صدر سردار یعقوب خان، وزیراعظم چوہدری عبدالمجید اور وزیر اطلاعات سردار عابد حسین عابد نے قوم کو عیدالاضحی کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ عید الاضحی کے پس منظر میں ایک عظیم فلسفہ کار فرما ہے، یہ فلسفہ ایثار و قربانی اور رضائے الٰہی کیلئے اپنی عزیز ترین چیز اولاد کو بھی قربان کر دینے سے عبارت ہے، آج کشمیری قوم اس سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے انسانی تاریخ کی منفرد اور بے مثال قربانیاں پیش کر رہی ہے۔ صدر یعقوب نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی کا رنگ دینے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ بھارت کے ان غیرانسانی اور غیراخلاقی ہتھکنڈوں کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بھارتی حکمران مسلمانوں کی آزادی کی آواز کو دبانے میں ناکام ہو چکے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب کشمیری بھارت سے آزادی اور الحاق پاکستان کی منزل حاصل کر کے رہیں گے۔ وزیر اطلاعات سردار عابد حسین عابد نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر، فلسطین اور دنیا کے دیگر خطوں میں ہمارے مسلمان بھائی اور بہنیں اسلام کی سربلندی، اپنی بقاء اور آزادی کے لئے اپنے خون کا نذرانہ دے کر اسلام کی شمع کو روشن کئے ہوئے ہیں۔ آج کے دن ہم اپنے پروردگار سے دعاگو ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو جلد آزادی کی منزل ملے اور ہم سب مل کر عید منائیں وہی ہماری اصل اور حقیقی عید ہو گی۔
Viewing all 31485 articles
Browse latest View live


<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>